کابل: (نیٹ نیوز) افغانستان میں دنیا کے بہترین انگور پیدا ہوتے ہیں لیکن بجلی اور فریج نہ ہونے کی وجہ سے تیزی سے خراب ہو جاتے ہیں۔ اس مسئلے کا ایک حل ‘کنگینہ’ کی شکل میں خود افغانی تہذیب کا حصہ ہے۔
اس میں مٹی سے اڑن طشتری نما گول ڈبہ بنایا جاتا ہے جس میں انگور چھ ماہ تک تازہ رہتے ہیں۔ اس میں مٹی سے تھالی نما ساخت بنائی جاتی ہے اور اس کے اندر انگور رکھ کر اوپر ڈھکنا رکھ کر لیپ کر دیا جاتا ہے۔
اس کے بعد ‘کنگینہ’ کو خشک کر لیا جاتا ہے۔ سوکھنے کے بعد اسے ٹھنڈی، خشک اور تاریک جگہ پر رکھا جاتا ہے۔
انگور رکھنے میں بطورِ خاص احتیاط سے کام لیا جاتا ہے۔ اس میں انگوروں کے مکمل گچھے رکھے جاتے ہیں اور ٹوٹے ہوئے انگوروں کو الگ کر لیا جاتا ہے ورنہ وہ انگور گل سڑ کر دیگر انگوروں کو بھی خراب کر سکتا ہے۔
اس کے بعد کنگینہ کو بند کر دیا جاتا ہے ۔ یوں مسلسل چھ ماہ تک انگور تازہ رہتے ہیں۔