کیلیفورنیا: (روزنامہ دنیا) امریکی کمپنی نے ڈرون کشتی تیار کی جو شمسی توانائی سے خودکار انداز میں آگے بڑھتے ہوئے سمندری فرش کا نقشہ بنائے گی اور سمندری ماحول کا قیمتی ڈیٹا بھی جمع کرے گی۔
بنیادی طور پر یہ ہوا کی قوت سے ہی آگے بڑھتی ہے لیکن اس پر لگے تمام برقی آلات اور رہنما نظام شمسی توانائی سے ہی بجلی بناتا ہے۔ اس پر دنیا کے جدید ترین سمندری، بحری اور موسمیاتی آلات و سینسر بھی لگے ہوئے ہیں۔ پانی میں حیاتی مواد اور سمندر میں گھلی کاربن کی پیمائش اس کے اولین مقاصد میں شامل ہیں۔
اس کا تیسرا ہدف سمندری گہرائی میں فرش کی نقشہ کشی ہے۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ کشتی میں موجود ڈی این اے بھانپنے والے آلات پانی سے ڈی این اے اخذ کر کے میٹاجینومکس انداز میں کام کریں گے اور سمندری حیات اور پودوں کے بارے میں ہماری معلومات میں اضافہ کریں گے۔