آکسفورڈ: (روزنامہ دنیا) انسانی خدوخال سے قریب پہلی خاتون روبوٹ مصوری کے ساتھ ساتھ شاعری بھی کر سکتی ہے، اسے آکسفورڈ کے ایک انجینئر نے ڈیزائن کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق خاتون روبوٹ "ایڈٓا" اتنی سمارٹ ہے کہ انسانوں جیسی تحریریں لکھ سکتی ہے۔ رواں ہفتے ایڈا نے اطالوی شاعر دانتے کی زمین پر ایک نظم لکھی ہے جو "ڈیوائن کامیڈی" جیسی ہے۔ ایڈا کے سافٹ ویئر نے پہلے دانتے کی تقاریر اور تحریر کو پڑھا اور اپنے ڈیٹا سے مناسب الفاظ کو استعمال کرتے ہوئے اشعار کہے ہیں۔
انجینئر ایڈین میلر نے بتایا کہ روبوٹ میں لکھنے کی صلاحیت غیر معمولی ہےاور پڑھنے والے کو جب تک نہ بتایا جائے تو وہ یہی سمجھے گا کہ اسے انسان نے لکھا ہے۔ ایڈا شاعری کے علاوہ مصوری بھی کر سکتی ہے، اسے دس نظمیں پڑھا دیں یا پانچ تصاویر دکھا دیں تو یہ خود اپنی تخلیق کرنے لگتی ہے۔