لاہور: (روزنامہ دنیا) شہروں میں مینا اور چڑیا کی آبادی کم ہوتی جا رہی ہے اور ان کی جگہ کبوتروں کی آبادی میں بے تحاشا اضافہ ہو رہا ہے تاہم یہ انسانوں کو بیمار کرنے کا سبب بھی بن رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کبوتروں کی بڑھتی آبادی انسانوں کیلئے خطرناک ہو سکتی ہے، فطرت کا مشاہدہ کرنیوالے ماہرین کا کہنا ہے کہ کبوتر کا فضلہ تیزابیت سے بھرپور ہوتا ہے جو انسانوں میں استھما کا سبب بن سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر گھر کی بالکونیوں ، ٹیرس اور کھڑکیوں پر کبوتر کی بیٹ موجود ہے تو خشک بیٹ ہوا سے ٹکرا کر جب گھر کے اندر آتی ہے تو یہ ہوا نقصان دہ بن جاتی ہے۔
علاوہ ازیں ان کے پر بھی بہت جھڑتے ہیں جن کے کچھ حصے سانس کے ساتھ ہمارے اندر بھی جا سکتے ہیں اور سانس کے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔