سوات: (روزنامہ دنیا) پاکستانی اور اطالوی ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے وادی سوات کے شہر بریکوٹ میں بدھ مت کی قدیم ترین عبادت گاہ دریافت کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عبادت گاہ تیسری صدی قبل مسیح میں چندر گپت موریا کے قدیم زمانے میں تعمیر کی گئی تھی۔ تاہم اس خیال کی حتمی تصدیق ریڈیو کاربن تاریخ نگاری کے بعد ممکن ہو گی جس میں کچھ وقت لگے گا۔ بریکوٹ اس زمانے میں علاقہ گندھارا تہذیب کے اہم شہروں میں بھی شامل تھا جسے قدیمی یونانی اور اطالوی مورخین نے بزیرا اور واراستھانا بھی لکھا ہے۔
اپنے منفرد ماحول کی بنا پر بریکوٹ میں سال میں دو مرتبہ گندم اور چاول کی فصلیں اگائی جاتی تھیں۔ اب تک پوری طرح واضح نہیں کہ بریکوٹ میں بدھ مت کی آمد کیسے ہوئی۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ بدھ مت کے قدیم ترین مقبرے سے اس بارے میں جاننے میں مدد ملے گی۔