لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا میں امتحانات میں طالبعلموں کی جانب سے نقل کرنے کے بڑے عجیب و غریب اور دلچسپ طریقے دیکھنے کے ملتے ہیں مگر اب سپین میں قانون کے طالبعلم نے انوکھا طریقہ اپناتے ہوئے سب کو حیران کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپین میں ایک پروفیسر نے ایک طالب علم کے امتحان کے دوران نقل کرنے کے طریقہ کار کے طور پر قلم پر لکھے ہوئے چھوٹے نوٹ دریافت کیے۔
Haciendo orden en mi despacho he encontrado esta reliquia universitaria que confiscamos a un alumno hace unos años: el derecho procesal penal en bolis bic. Que arte! #laschuletasnosoncomoantes pic.twitter.com/3J4LMn0RQF
— Yolanda De Lucchi (@procesaleando) October 5, 2022
اسپین کی ملاگا یونیورسٹی میں پروسیجرل لاء کی پروفیسر یولینڈا ڈی لوچی نے اس کہانی کے بارے انکشاف کیا کہ کس طرح انہوں نے ایک بار ایک طالب علم سے ایک پین (قلم) ضبط کیا جس نے مجرمانہ طریقہ کار کے تحت اپنے تمام نوٹس کو پین پر لکھا تھا۔
اخلاقیات کے سوالات کو ایک طرف رکھتے ہوئے لوگ اس طالب علم کے بارے حیران تھے کہ اس نے نوٹس کو کس طرح قلم پر کندہ کیا جبکہ اس بارے پروفیسر کو خود تسلیم کرنا پڑا کہ یہ "آرٹ" سے کم نہیں ہے۔
ایک ٹویٹر صارف نے دعویٰ کیا کہ طالب علم نے انہیں یہ اختیار دیا تھا کہ وہ یہ ظاہر کریں کہ اس نے یہ کیسے کیا، گونزو کے پاس جانے والے ٹویٹر صارف نے شیئر کیا کہ کس طرح اس شخص نے مکینیکل پنسل کے گریفائٹ لیڈ کو سوئی سے بدل دیا تھا، جس سے وہ قلم کی سطح پر لکھ سکتا تھا، نوٹس کو قلموں پر لکھنے کے لیے استعمال ہونے والی امپرووائزڈ پنسلوں کی تصویر بھی شیئر کی گئی۔
La técnica utilizada pro el artista, según me cuenta él mismo, era la de suplir la mina de grafito de un portaminas por una aguja, lo que le hacía súper fácil el escribir en el bolígrafo. pic.twitter.com/oDqkniYPjn
— Gonzo (@gnlhi) October 5, 2022