آندھرا پردیش: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ایک دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک کم عمر طالب علم اپنی والدہ کے خلاف شکایت لے کر سیدھا پولیس سٹیشن پہنچ گیا۔
یہ غیر معمولی شکایت ستیہ نارائن پورم گلابیتھوٹا کے رہائشی لڑکے نے ٹاؤن پولیس سٹیشن میں درج کرائی، عام طور پر پولیس اہلکار چوری، لڑائی جھگڑوں یا ٹریفک سے متعلق کیسز دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں، لیکن تعلیم پر زور دینے والی والدہ کے خلاف شکایت نے انہیں حیران اور محظوظ کر دیا۔
ستیہ نارائن پورم گلابیتھوٹا کا رہنے والا بچے نے انچارج افسر سے ملاقات کی اور الزام لگایا کہ اس کی ماں اسے ہر وقت پڑھنے کا کہہ کر اس پر دباؤ ڈال رہی ہے، اگرچہ اہلکار نے بچے کی بات تحمل سے سنی، لیکن اسے اس وجہ کو سمجھنے کے بعد اپنی ہنسی پر قابو رکھنا پڑا جس نے بچے کو شکایت کرنے پر اکسایا۔
اس نے خاتون کو تھانے بلایا اور معلومات اکٹھی کیں کہ وہ سنگل پیرنٹ ہے، اس کے دو بیٹے ہیں اور وہ اپنے شوہر سے علیحدگی کے بعد تنہا ان کی پرورش کر رہی ہے، وہ اپنے خاندان کو چلانے کیلئے ایک دکان پر طویل وقت تک کام کرتی ہے، بڑی مشکل سے وہ اپنے چھوٹے بیٹے کو اچھی تعلیم دلانے کی کوشش کر رہی ہے۔
اے سی پی نے ایک کونسلر بن کر لڑکے کو سمجھایا کہ نظم و ضبط کتنا ضروری ہے، پولیس افسر نے بتایا کہ میں نے بچے کو کہا کس طرح اس کی ماں اس کیلئے ایک بہتر زندگی چاہتی ہے جو صرف اس صورت میں ممکن ہو سکتی ہے جب وہ اچھی طرح سے تعلیم حاصل کرے۔
بچہ بالآخر سمجھ گیا اور اپنی ماں سے اس وعدے کے ساتھ معافی مانگ لی کہ وہ پڑھائی پر توجہ دے گا۔