آتشزدگی سے 150 افراد زخمی جبکہ 80 ہزار سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ آگ لگانے کے شبے میں 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
حیفہ: (ویب ڈیسک) اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفہ میں لگی آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ آتشزدگی کے باعث انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے لوگوں کو فوری طور پر اپنے گھروں کو چھوڑنے کے احکامات جاری کئے جس کے باعث 80 ہزار سے زائد افراد شہر کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پہنچ چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہری شاپنگ ٹرالیوں پر سامان لاد کر شہر سے باہر جاتے ہوئے دیکھے گئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق آتشزدگی میں ڈیڑھ سو افراد زخمی جبکہ واقعے میں ملوث ہونے کے شبے میں متعدد افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے اس کو دہشتگرد حملے سے تعبیر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی۔ جو کوئی بھی اس واقعہ میں ملوث ہوا اسے سخت سزا دی جائے گی۔ اس وقت فائر بریگیڈ اور دیگر امدادی ادارے آگ کی شدت پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہزاروں فوجیوں کو بھی آگ بجھانے کے لیے حیفہ طلب کر لیا گیا ہے۔ ادھر روس سمیت کئی ملکوں نے آگ پر قابو پانے کے اسرائیل کے لیے امداد روانہ کر دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ کہ تیز ہوائیں آگ کو مزید بھڑکانے کا سبب بن سکتی ہیں۔