ٹرمپ نے تارکین وطن پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئے، میکسیکو سے آئے تارکین وطن کو گرفتار کر لیا جبکہ دو ہزارمعصوم بچوں کو والدین سے الگ کر کے فیسیلٹی سینٹر بھیج دیا، وائٹ ہاوس کی ترجمان نے ٹرمپ کی ظالمانہ پالیسیوں کے حق میں بیان داغ دیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ،، ہٹلر کے راستے پر چلنے لگے، تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن میں ہزاروں افراد گرفتار کر لیے گئے، دو ہزار سے زائد بچوں کو والدین سے الگ کر کے دور دراز علاقوں میں واقع سنٹرز میں بھیج دیا گیا، ٹرمپ انتظامیہ تارکین وطن کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کو پناہ گزینوں کا کیمپ بننے نہیں دیں گے، تارکین وطن ڈیموکریٹس پر امیگریشن کے حوالے سے قانون سازی کے لئے مزاکرات نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا ہے کہ" امریکا پناہ گزینوں کا کیمپ نہیں بنے گا"
ڈیموکریٹس نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےپالیسی کو واپس لینے کا کہا ہے، ٹرمپ کی متنازعہ پالیسیوں پر اقوام متحدہ کے چیف "سٹیفن"بھی بول پڑے، کہتے ہیں کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت تارکین وطن سے عزت اور وقار کے ساتھ برتاو کیا جاتا ہے۔
وائٹ ہاوس کی ترجمان نے بھی ٹرمپ کی پالیسیوں کے دفاع میں کوئی کمی نہ چھوڑی، بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہم قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گےاور جب تک غیر قانونی طور پر تارکین وطن کا داخلہ رک نہیں جاتا تو ایسے اقدامات کے علاوہ ان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے۔