واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی کم جونگ ان سے ملاقات کے بعد شمالی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے پروگرام کا بیشتر حصہ ایک سال کے اندر اندر عملی طور پر غیر موثر ہو جائے گا چنانچہ اب امریکی چین کی نیند سو سکتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے مقامی ٹی وی کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ امریکا کی ماہر ٹیم کی زیر نگرانی شمالی کوریا کے جوہری، کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے پروگرام کو صرف ایک سال کے اندر اندر ختم کیا جاسکتا ہے تاہم اس کے لیے شمالی کوریا کو امریکا سے تعاون کی درخواست کرنا ہو گی۔
جان بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان مذاکرات خطے میں پائیدار امن کے لیے انتہائی ضروری تھے جس میں پیشرفت جاری ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان فوجیوں کی باقیات کا بھی تبادلہ ہوا ہے اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو مذاکراتی نکات پر عمل درآمد کی رفتار کا جائزہ لینے کے لیے شمالی کوریا کے حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔ تاہم جب اُن سے پوچھا گیا کہ ایک اخبار میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق شمالی کوریا معاہدے کے برخلاف اب بھی خفیہ طور پر جوہری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے تو امریکی مشیر قومی سلامتی سے اس خبر کی تردید یا تصدیق کرنے انکار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کم جونگ ان اپنے وعدے کی پاسداری کریں گے اور اپنے ملک کی جوہری صلاحیت سے دستبردار ہوجائیں گے۔