12 برس بعد عازمین حج اور عمرہ ادائیگی کیسے کریں گے؟

Last Updated On 12 July,2018 10:03 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) سعودی عرب میں وزارت حج اور عمرہ کی ویب سائٹ پر جاری وڈیو کلپ میں 12 برس بعد مناسک حج کی ادائیگی کے تصوّر کو واضح کیا گیا ہے جس میں ٹکنالوجی اور وسائل کا وسیع ترین استعمال حجاج بیت اللہ کے لیے زیادہ سے زیادہ راحت رسانی کا باعث ہو گا۔

مذکورہ وڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ 1451 ہجری میں حج کی رجسٹریشن بذریعہ موبائل فون "ایپلی کیشن" ہو گی۔ اس کے ذریعے عازم حج کو ایک بکس بھیجا جائے گا جس میں ایک بریسلیٹ، حاجی کا کارڈ اور ایئرفونز ہوں گے جو مناسک کی ادائیگی کے دوران حاجی کو معلومات فراہم کرتے رہیں گے۔

وڈیو کے مطابق الکٹرونک حاجی کارڈ کے ذریعے بیرون ملک کے عازمین حج کسٹم پر رُک کر طویل انتظار کی زحمت سے بچ جائیں گے اور انہیں صرف اپنا کارڈ کسٹم پر نصب مشین سے گزارنا ہو گا۔ اسی طرح یہ عازمین اس کارڈ کے ذریعے حرمین ٹرین میں سوار ہونے کے ساتھ اپنے مقررہ ہوٹل بھی پہنچ سکیں گے جہاں اُن کا سامان پہلے سے منتظر ہو گا۔

طواف اور سعی کے دوران کلائی پر بندھا بریسلیٹ نہ صرف چکروں کی تعداد کا حساب رکھے گا بلکہ سعی کے دوران دو سبز بتیوں کے درمیان سے گزرنے پر متنبہ بھی کیا کرے گا تا کہ وہاں پر رفتار کو بدلا جا سکے۔ علاوہ ازیں طواف کے دوران ایئرفونز کے ذریعے حاجی متعلقہ دعائیں بھی سُن سکیں گے۔

ویڈیو کیلئے کلک کریں: بارہ برس بعد حج اور عمرہ ادائیگی کیسے ہو گی؟  

یہ ایئرفونز حجاج اور حج کے منتظمین کے درمیان زبان کی رکاوٹ بھی دُور کر دیں گے اور ان کے ذریعے حجاج کو مختلف زبانوں میں گفتگو کا ترجمہ میسّر ہو گا۔ اگر کوئی حاجی اپنے ساتھیوں سے بچھڑ جائے گا تو اس کے پاس موجود الکٹرونک کارڈ موبائل فون کے ذریعے اُس کے ٹھکانے کا تعیّن کرنے میں مددگار ہو گا اور پھر آسانی کے ساتھ اُس تک پہنچا جا سکے گا۔