نئی دہلی (دنیا نیوز ) بھارتی حکومت نے 100 سال سے رہائش پذیر آسام کے 40 لاکھ باشندوں کو اپنا شہری ماننے سے انکار کر دیا ہے، بیشتر مسلمان ہیں، شہریت ثابت کرنے کے لیے انہیں 28 ستمبر تک ثبوت جمع کرانا ہونگے۔
مسلم دشمنی میں اندھی مودی سرکار نے نیا وار کر دیا۔ بھارتی ریاست آسام کے 40 لاکھ باشندے شہریت سے محروم کر دیئے گئے، آسام کے دارالحکومت گوہاٹی میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز نے تین کروڑ 29 لاکھ باشندوں میں سے دو کروڑ 89 لاکھ کے کاغذات درست قرار دے دیئے جبکہ 40 لاکھ باشندوں کو شہریت سے خارج کر دیا۔
ان میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہے، شہریت سے نکالے گئے افراد کو اپنا جواب 28 ستمبر تک جمع کرانا ہو گا، بھارتی میڈیا کے مطابق انہیں عدالت میں اپیل کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔
ناخوشگوار حالات سے بچنے کے لیے ریاست میں فوج تعینات کر دی گئی۔ حکومت کا موقف ہے کہ یہ چالیس لاکھ بنگالی بولنے والے ہیں جو چوبیس مارچ انیس سو اکہتر کو بنگلہ دیش میں علیحدگی کی تحریک شروع ہونے کے بعد آسام میں داخل ہوئے تھے۔