ڈھاکہ: (دنیا نیوز) بنگلہ دیش میں بس کی ٹکر سے 2 طالبعلموں کی ہلاکت پر طلباء آپے سے باہر ہوگئے، سڑکوں پر کھڑے ہو کر ڈرائیونگ لائسنس چیک کرنا شروع کر دیے۔ پولیس کی جانب سے شیلنگ نے جلتی پر تیل کا کام کیا، انٹرنیٹ سروس معطل، وزیر اعظم نے والدین سے طلباء کو گھروں سے باہر نہ جانے کی اپیل کر دی۔
بس کے نیچے آکر 2 طالبعلموں کی ہلاکت کے بعد بنگلہ دیش کے طلباء نے دارالحکومت کو لاک ڈاؤن کر دیا۔ ہزاروں طلباء یونیفارم پہن کر تعلیمی اداروں کے بجائے احتجاجی کیمپوں کا رخ کرنے لگے۔ فٹنس سرٹیفیکیٹ کے بغیر چلنے والی بسوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ طلباء نے ٹریفک کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے گاڑیوں کے ڈرائیونگ لائسنس چیک کرنا شروع کردیے، جس سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔
پولیس کی جانب سے آنسو گیس فائر کیے جانے پر حالات مزید کشیدہ ہوگئے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 100 سے زائد طالبعلم زخمی ہوگئے۔ ہنگاموں پر قابو پانے کے لیے موبائل اور انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا گیا۔ بے بس حکومت نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے والدین سے مدد کی اپیل کر دی۔