ریاض (نیٹ نیوز ) سعودی عرب نے داعش تنظیم کیخلاف برسرِ پیکار بین الاقوامی اتحاد کے لیے 10 کروڑ ڈالر پیش کیے ہیں تاکہ شمال مشرق میں داعش سے آزاد کرائے جانے والے علاقوں میں اس دہشت گرد تنظیم کی منصوبہ بندی پر پابندی لگائی جا سکے۔
سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی SPA کے مطابق شام میں ان آزاد کرائے گئے علاقوں کے واسطے اب تک بین الاقوامی اتحاد کو پیش کی جانے والی یہ سب سے بڑی رقم ہے۔ اس طرح سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی جانب سے کیا جانے والا وعدہ بھی پُورا ہو گیا جو انہوں نے 12 جولائی کو برسلز میں بین الاقوامی اتحاد کی وزارتی کانفرنس کے دوران کیا تھا۔
اس کانفرنس کی میزبانی امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کی تھی۔ سعودی عرب کی جانب سے اس خطیر رقم کا مقصد شام میں مقامی آبادی کو پھر سے سرگرم اور فعّال بنانے کے واسطے بین الاقوامی کوششوں کو سپورٹ کرنا ہے۔ ان کوششوں میں شامی شہریوں کو صحت، زراعت، بجلی پانی، تعلیم اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں بنیادی خدمات پیش کرنا شامل ہے۔
سعودی امداد کی رقم شامی تارکین وطن کی واپسی اور داعش تنظیم کی عدم واپسی کو یقینی بنانے کی کاوشوں میں بھی معاون ثابت ہو گی۔ سعودی عرب کا یہ اقدام امریکا اور عالمی اتحاد کے ساتھ قریبی شراکت کا ترجمان ہے جس کا مقصد علاقائی خطرات کا سامنا کرنے کے لیے تمام شراکت داروں کی ایک اتحاد کی صورت میں ذمّے داری میں شریک ہونے پر حوصلہ افزائی کرنا ہے۔