واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکہ نے ایران سے تجارتی تعلقات رکھنے والے ممالک کو وارننگ دی ہے کہ وہ چار نومبر تک تعلقات پر نظر ثانی کریں۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہناتھا کہ مقررہ تاریخ کے بعد ایران سے تجارت کرنے والے ممالک کے لیے قوانین کچھ اور ہونگے،بعض ممالک اس سے پہلے ہی ایرانی سے دوری اختیار کر لیں گے تاہم چند ممالک ایسے بھی ہیں جن کو خصوصی رعایت دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ جب سے امریکی صدرٹرمپ نے ایران سے عالمی ایٹمی معاہدہ منسوخ کیاہے تب سے ایران پردباؤبڑھانے کیلئے دنیاکے دیگرممالک کوبھی ایران سے ہرقسم کی تجارت اور تعلقات توڑنے کیلئے دباؤبڑھارہاہے۔ امریکا کے اپنی اتحادی یورپی یونین ابھی تک امریکی دھمکی کوخاطر میں نہیں لارہی لیکن کمزورممالک امریکا کے سامنے بے بس نظر آرہے ہیں جس کاامریکا بھرپورفائدہ اٹھاتے ہوئے ایران کے گرد گھیرا تنگ کرتا چلا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ماہ ٹرمپ کی جانب سے ایران پرعائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی کرنسی ریال کی قدر میں40فیصد تک کمی واقع ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ایرانی تاجروں کی جانب گزشتہ کئی دنوں سے احتجاج جاری ہے ۔اس احتجاج کے موقع پر ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کامقصدایرانی عوام کو موجودہ حکومت کے خلاف کرناہے۔ امریکاچاہتا ہے کہ ایرانی عوام اپنی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں لیکن ٹرمپ سے پہلے چھ امریکی صدور بھی ایسی ہی ناکام کوششیں کر چکے ہیں۔