پیرس: (دنیا نیوز) فرانس میں حکومت نے مساجد اور مدارس کو بیرونی فنڈنگ کی روک تھام کے لیے "حلال ٹیکس "کے نفاذ پر غور شروع کر دیا۔ مجوزہ رپورٹ کے مطابق یہ ٹیکس مسلمانوں کی تنظیم خود اکٹھی کرے گی اور رقم مساجد اور مسلمانوں کے دیگر مذہبی امور پر خرچ ہوگی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس میں اکثر مساجد بیرونی فنڈنگ سے چلتی ہیں جس پر فرانسیسی تھینک ٹینک نے حلال ٹیکس کے نفاذ کی سفارش کی ہے، جس کے تحت حلال مصنوعات، حج اور عطیات پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
فرانسیسی صدر میکرون کے زیر غور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مساجد کو بیرونی فنڈنگ کی روک تھام کے لیے مسلمانوں پر نیا ٹیکس نافذ کیا جائے جو مسلمانوں کی تنظیم خود اکٹھی کرے گی اور یہ رقم مسلمانوں کے مذہبی امور پر خرچ ہو گی۔ فرانسیسی قوانین کے مطابق مذہبی مقامات کے لیے سرکاری فنڈنگ استعمال نہیں کی جا سکتی۔
رپورٹ میں فرینچ مسلم کونسل ختم کر کے مسلم ایسوسی ایشن فار اسلام ان فرانس کے نام سے نئی تنظیم کے قیام کی بھی سفارش کی گئی ہے۔