کراچی: (دنیا نیوز) رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران بیرونی سرمایا کاری سالانہ 58 فیصد کمی سے 15 کروڑ 87 لاکھ ڈالر رہی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق جہاں اسٹاک مارکیٹ سے جولائی تا جنوری 2018 کے دوران سرمایاکاروں نے 13 کروڑ ڈالرز نکالے وہاں دوسری جانب براہ راست بیرونی سرمایا کاری جولائی تا جنوری 28 کروڑ 82 لاکھ ڈالر رہی۔
ماہرین کے مطابق اس وقت میں ملک میں بیرونی سرمایا کاری کی اشد ضرورت ہے، نئی حکومت کی جانب سے طرز حکمرانی بہتر کرنے کے اقدامات کے ساتھ مستقبل میں سرمایاکاری میں اضافہ ہونے کی توقع ہے۔ انویسٹرز کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت احتساب و شفافیت کے کلچر کو فروغ دے رہی ہے جس سے نہ صرف مقامی بلکہ بیرونی سرمایاکار بہت جلد ملک میں پیسہ لگانے کے لیے پرعزم نظر آئیں گے۔