انڈونیشیا: تباہ کن سونامی، چرچ کے ملبے سے 34 طلباء کی لاشیں برآمد

Last Updated On 02 October,2018 05:12 pm

جکارتہ: (دنیا نیوز) انڈونیشیا میں تباہ کن زلزلے اور سونامی کی تباہ کاریاں جاری ہیں، پالو میں لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے تباہ ہونے والے چرچ سے 34 طلباء کی لاشیں نکال لی گئیں، عمارت کے ملبے تلے سے 4روز بعد ایک نوجوان زندہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔

سلاویسی کے شہر پالو میں زلزلے اور سونامی سے ہولناک تباہی۔ قدرتی آفت سے زمین بوس عمارتوں کے ملبے سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔پالوکے ایک چرچ سے 34طلباء کی لاشیں ملی ہیں۔ ادھر پالو کی ایک عمارت کے ملبے سے اڑتیس سالہ نوجوان 4 روز بعد بھی بچ نکلا۔ نوجوان کو ملبے سے نکالنے میں تین گھنٹے کا وقت لگا۔

زلزلے کےبعد سے سڑکیں،ائیرپورٹ اور مواصلاتی نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اسپتال کی عمارتیں تباہ ہونے کے بعد زخمیوں کو کھلے آسمان تلے طبی امداد دی جا رہی ہے۔ قدرتی آفت کے بعد گیس پٹرول کی بھی قلت ہو گئی ہے۔ریڈ کراس کا کہنا ہےکہ سولہ لاکھ لوگ زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق زلزلے و سونامی سے اموات کی تعداد ایک ہزار 234 ہوگئی اور مزید لاشیں ملنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ 28 ستمبر کو انڈونیشیا میں 7.5 شدت کے زلزلے نے ساحلی شہر پالو اور اس کے نواحی علاقوں میں تباہی مچائی تھی جس کے باعث سیکڑوں افراد جاں بحق و زخمی ہوئے اور کئی عمارتوں کو نقصان بھی پہنچا۔

انڈونیشیئن حکام کے مطابق تمام ہلاکتیں ساحلی شہر پالو میں ہوئیں جہاں 7.5 شدت کے زلزلے کے بعد سمندری لہریں 10 فٹ تک بلند ہو کر ساحلی علاقوں میں داخل ہوئیں۔