نئی دہلی: (روزنامہ دنیا) بھارت کے بعض تجزیہ کاروں کی رائے میں وزیر اعظم مودی اپنی انتخابی مہم کے لیے پاکستان دشمنی کو ہو ا دے رہے ہیں۔
ممتاز دفاعی مبصر راہول بیدی نے لندن کے جینز انفارمیشن گروپ کیلئے اپنے آرٹیکل میں لکھا ہے کہ کشمیر ایک پریشر ککر ہے وہاں ایسی صورتحال ہے کہ لوگوں کے پاس اپنے غصے یا خواہش کے اظہار کا کوئی راستہ نہیں بچا اب وہاں لڑنے والے وہیں پلے بڑھے ہیں وہ پاکستان سے دراندازی کر کے نہیں آتے، ان کے خیال میں وزیراعظم مودی کے پاس زیادہ چالیں نہیں ہیں۔ وہ صرف کشمیری عوام پر سختیاں کر سکتے ہیں پاکستان جاکر حملہ کرنا لاجسٹک کے اعتبار سے ناممکن ہے کیونکہ پہاڑوں پر برف کی گہری چادر ہے۔
نئی دہلی کے تھنک ٹینک کے مبصر منوج جوشی نے کہا کہ جمعہ کو بھارت نے پاکستان کی پسندیدہ ملک کی حیثیت واپس لینے کا اعلان کیا۔ وزیراعظم مودی کیلئے دیگر آپشنز آسان نہیں ہیں، فوجی کارروائی سنگین صورتحال کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف سفارتی اقدام کا آپشن غیر مو ثر ہے امریکہ افغانستان سے انخلا کیلئے اسلام آباد کو رام کرنے میں مگن ہے، چین کے پاکستان میں گہرے مفادات ہیں۔
دوسری جانب معروف اخبار ٹائمز آف انڈیا نے پلوامہ کے واقعہ پر شہ سرخی جمائی کہ مقامی نوجوان کا فوجی قافلے پر حملہ، مو دی نے پاکستان پرالزام دھر دیا۔ اس پر پورے بھارتی جنونیوں کو آگ لگ گئی اور میڈیا گروپ کیخلاف ہنگامہ بر پا کر دیا۔