بیجنگ: (ویب ڈیسک) چینی جنرل نے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ اگر امریکا نے حملہ کیا تو ہم آخری حد تک لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا جنگ چاہتا ہے تو چین جنگ کیلئے تیار ہے، اگر مذاکرات چاہتا ہے تو ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چین کے وزیر دفاع جنرل ویئی فینگے نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے بھی تائیوان کے ساتھ معاملے میں مداخلت کی تو چین آخری حد تک جنگ لڑے گا۔ امریکا تائیوان اور جنوبی چین کے سمندر کے پانیوں میں مداخلت سے باز رہے۔
وزیر دفاع جنرل ویئی فینگے نے سنگاپور میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ تائیوان ہمارے لیے ایک مقدس سرزمین ہے، اگر ضرورت پڑی تو اس کو حاصل کرنے کے لیے فوجی طاقت کے استعمال سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تائیوان کی خودمختاری کی بات دوہرا رہے ہیں اور اس کے علاوہ تائیوان اور چین کے درمیان سمندر میں امریکی بحریہ کے جہازوں کو بھی بھیجا ہے۔
جنرل ویئی فینگے نے کہا کہ چینی فوجی کارروائیاں ہمارے اپنے دفاع کیلئے ہیں، تاہم وہ اپنے مفادات پر حملے کی صورت میں کسی بھی جوابی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک چین پر کوئی حملہ نہ کرے، ہم حملہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ چین کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ اگر کسی نے چین اور تائیوان کو جدا کرنے کی کوشش کی تو چینی افواج کے پاس جنگ لڑنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا۔ اگر امریکا ناقابلِ تقسیم ہے تو چین بھی ناقابلِ تقسیم ہے۔ چین کو ہر حال میں متحد ہونا چاہیے اور یہ متحد ہوگا۔