کشمیر: ہر طرف ہو کا عالم، فوج پر پتھراؤ، 3 روز میں 6 شہری شہید

Last Updated On 07 August,2019 08:42 pm

سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں شہرخموشاں جیسے سناٹے کا راج ہے، تیسرے روز بھی کرفیو نافذ ہے، انٹرنیٹ، موبائل، لینڈلائن فون بند ہیں۔ خاردار تاریں لگا کر سڑکیں بند کر دی گئیں، ہزاروں بھارتی فوجیوں کی تعیناتی سے وادی فوجی حصار میں ہے تاہم فورسز پر جگہ جگہ پتھراؤ جاری ہے۔ بھارتی ریاستی دہشتگردی میں تین روز کے دوران 6 کشمیری شہید ہو گئے ہیں۔

کرفیو برقرار، انٹرنیٹ، موبائل لینڈ لائن سمیت رابطے کے تمام ذرائع بند

مقبوضہ وادی میں تیسرے روز بھی کرفیو نافذ ہے، کسی کو گھر سے باہر نکلنےکی اجازت نہیں دی جا رہی۔ بھارتی خوف کا عالم یہ ہے کہ انٹرنیٹ، موبائل لینڈ لائن سمیت رابطے کے تمام ذرائع بند کیے ہوئے ہیں۔ خاردار تاریں اور ہزاروں بھارتی فوجیوں کی تعیناتی سے وادی بڑی جیل کا منظر پیش کر رہی ہے۔

مقبوضہ وادی کے علاقے لداخ میں نقل و حمل کے ذرائع معطل ہیں، خوراک اور پانی کی تلاش میں باہر نکلنے پر لوگوں کو جگہ جگہ روکا جا رہا ہے، بارہمولا میں شہریوں نے فوج پر پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس کی گاڑیوں سے اعلان کیا جا رہا ہے کہ دو سے زیادہ لوگ نظرآنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ہم پتھر کے دور میں پہنچ گئے: شہری

شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم پتھر کے دور میں پہنچ گئے ہیں، مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کا نام لینے والا کوئی نہیں رہا، ماضی میں بھارت کا ساتھ دینے والے بھی اب آزادی مانگنے لگے، بھارت نے جو کرنا تھا کر لیا، اب کرفیو لگا نے سے کچھ ٹھیک نہیں ہو گا۔ آج کا سرینگر کسی بھی جنگی علاقے سے مختلف نظر نہیں آتا۔ دکانیں اور بازار بند ہیں، سکولز، کالجز بھی بند ہیں۔

شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ ایک لحاظ سے بھارت سے کشمیر کی شادی تھی جو ٹوٹ گئی، ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ بھارت یہ قدم اٹھائے گا، ہم خود کو آزاد سمجھ رہے تھے، آج پتہ چلا کہ ہم آزاد نہیں ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کشمیر ہمارے سر کا تاج تھا، مودی نے تاج چھین لیا، اب تو کشمیر میں مزید خرابیاں ہونگی، لوگ بے چین ہیں، کوئی بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھ رہا، بھارت کو کشمیر کی زمین چاہیے، لوگوں کی کوئی فکر نہیں، بعض لوگ آرٹیکل 370 اور 35 اے کی وجہ سے بھارت کے ساتھ تھے، اب دفعات رہے نہیں تو کشمیری خود کو بھارت کا حصہ نہیں سمجھتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی سب بند ہیں، کچھ پتہ نہیں چل رہا، کشمیری سیاسی پارٹیاں کیا کریں گی، وہ کچھ نہیں کرسکتی، لوگوں کی خاموشی کا مطلب یہ نہیں کہ لوگوں یہ فیصلہ تسلیم کر لیا ہے، مقبوضہ کشمیر کے باسیوں اصل رد عمل عید کے بعد سامنے آئے گا۔

فیصلے پر ندامت، لگتا ہے لاوا پھٹنے والا ہے: بی جے پی مسلم رہنما

مقبوضہ کشمیر میں بے جی پی کے ایک مسلم رہنما نے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس فیصلے پر ندامت ہے۔ میں ابھی صدمے میں ہوں۔ ایسے لگتا ہے کچھ عرصے کے بعد لاوا پھٹنے والا ہے۔ آج کا سری نگر کسی بھی جنگی علاقے سے مختلف نظر نہیں آتا۔ دکانیں اور بازار بند ہیں، سکول اور کالج بھی بند ہیں۔

واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے مظاہرہ

اُدھر واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے انسانی حقوق کی تنظیموں نے مظاہرہ کیا جس میں پاکستانی اور کشمیری شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بھارتی بربریت کے خلاف نعرے لگائے۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر دنیا بھر میں بھارت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے کے باہر مظاہرے میں پاکستانی اور کشمیری افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین نے بھارت کے خلاف پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔ انھوں نے بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا بین الاقوامی برادری مسئلہ کشمیر پر توجہ دے اور امریکی صدر ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کریں۔

تین روز میں 6 کشمیری بھارتی ریاستی دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ گئے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی بھی جاری ہے، تین روز کے دوران شہریوں پر بد ترین تشدد کیا جا رہا ہے جبکہ اس دوران کارروائیوں میں بھارتی فوج نے 6 شہریوں کو شہید کر دیا ہے۔

جنت نظیر وادی کو قابض افواج نے جہنم بنانے کی ٹھان لی ہے، 3 دن میں فائرنگ سے 6 کشمیری شہید ہو گئے ہیں۔ 100سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

کشمیر میڈیا کے مطابق آرٹیکل 370کے خاتمے کے خلاف بارہمولا،پلوامہ اور سرینگر کے علاوہ کئی علاقوں میں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے، نہتے مظاہرین پر قابض فوج کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ، گولیاں لگنے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔