لندن: (دنیا نیوز) برطانوی نشریاتی ادارہ بھی بھارت کے خلاف بول اٹھا اور دو ٹوک موقف اختیار کیا ہے کہ سخت پابندیوں میں رپورٹنگ کر رہے ہیں، غیر جانبدارانہ طور پر حقائق دکھاتے رہیں گے۔
نریندر مودی کے کردار کا سیاہ پہلو کتنا سیاہ ہے؟ دنیا کے سامنے سب آشکار ہو گیا۔ ٹائم میگزین نے پہلے ہی مودی کو ڈیوائیڈر انچیف کا خطاب دے کر خدشات کا اظہار کر دیا تھا۔ مودی کے بارے میں دیگر عالمی میڈیا کی خوش فہمیاں بھی اب دور ہو گئیں۔
عالمی میڈیا کی طرف سے قصاب نریندر مودی کا تعصب اور مسلمان دشمنی سے بھرا جنونی چہرہ بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ نیویارک ٹائمز نے کڑی تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مودی بھارت کو ایک ہندو ریاست بنانے پر کام کر رہے ہیں۔
بعض اخبارات نے نریندر مودی کو ایشین ہٹلر کا خطاب دے دیا اور لکھا کہ بھارتی وزیراعظم کے ہاتھ پہلے ہی قتل عام سے رنگین ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلمان مودی سرکار میں اپنے مستقبل کے حوالے سے خوف کا شکار ہیں۔
دی گارڈین نے سرخی لگائی کہ نریندر مودی کا ہندو سپریمیسی کا نظریہ سیکولر بھارت کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دے گا۔
خلیجی اخبار نے مودی کے کردار کو ایک لائن میں بیان کر دیا کہ لکھا کہ مودی کے کردار کا سیاہ پہلو انتہائی سیاہ ہے۔
بلومبرگ نے اپنے ایڈیٹوریل میں لکھا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ایک اور مغربی کنارہ تخلیق کر رہا ہے، جو بڑی غلطی ہوگی۔
ٹائم میگزین نے کچھ عرصہ پہلے نریندر مودی کو ڈیوائیڈر انچیف کا خطاب دے کر دنیا کو نریندر مودی کے نظریات کی سنگینی سے آگاہ کر دیا تھا، اب مقبوضہ کشمیر سے متعلق فیصلوں سے دیگر عالمی میڈیا پر بھی مودی کا مکروہ چہرہ تواتر کے ساتھ بے نقاب ہو رہا ہے۔