واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ بریڈ شرمین کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں اراکین کانگریس نے جنوبی اور وسطی ایشیا کیلئے امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز سے سخت سوالات کئے۔
اس موقع پر ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ کو کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش ہے جہاں 80 لاکھ کے قریب لوگوں کی زندگی 5 اگست کے بھارتی اقدام کے بعد شدید متاثر ہوئی ہے۔ محکمہ خارجہ نے بھارتی حکومت کو اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے تین سابق وزرا اعلیٰ سمیت سیاسی رہنماؤں اور عام شہریوں کی گرفتاریوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔
ایلس ویلز نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پاکستان اور بھارت کو بات چیت کا مشورہ دیا۔ اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین بریڈ شرمین نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے ؟ جس پر ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ امریکا اس حوالے سے کوئی پوزیشن نہیں لے رہا۔
اس موقع پر ایلس ویلز نے کہا امریکہ بھارت سے کشمیرمیں امریکی سفارتکاروں کو جانے کی اجازت کے حوالے سے بات کرے گا۔ امریکی نائب وزیر خارجہ نے اس موقع پر بھارت میں انسانی حقوق پر تشویش کا اظہار کیا اور مودی حکومت پر زور دیا کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور دلتوں پر ہونے والے مظالم کو روکے۔