سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی پولیس نے چار افراد کو گھر گھر تلاشی کے دوران گرفتار کر لیا۔ وادی میں جاری مظالم اور مسلسل لاک ڈاؤن پر رکن امریکی ایوان نمائندگان الہان عمر بھی برس پڑیں جبکہ کشمیر کو آزاد کرو کی آوازیں نئی دہلی تک پہنچ گئیں، نئی دلی میں طلبہ نے بھی ’’کشمیر کو آزاد‘‘ کرو کے پوسٹر لہرا دیئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں عوام 157 دنوں سے گھروں میں محصور ہیں، خوراک اور ادویات کا بحران سنگین ہو گیا ہے بربریت کے باوجود قابض فورسز کے مظالم میں کمی نہ آسکی۔
بھارتی پولیس نے ضلع کشتوار میں گھر گھر تلاشی کے دوران ولیج ڈیفنس کمیٹی کے ممبر سمیت چار افراد کو گرفتار کر لیا، پولیس نے الزام لگایا کہ کمیٹی ممبر دیوی داس مجاہدین کو اسلحہ سپلائی کرنے میں ملوث ہیں۔
#WATCH Mumbai: Poster reading, Free Kashmir seen at Gateway of India, during protest against yesterday s violence at Delhi s Jawaharlal Nehru University. #Maharashtra pic.twitter.com/i7SeImYxCE
— ANI (@ANI) January 6, 2020
ادھرمقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر رکن امریکی کانگریس الہان عمر نے ٹویٹ کیا کہ کشمیرمیں جاری بلیک آؤٹ جمہوریت کی تاریخ کا سب سے طویل انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن ہے۔ انہوں نے نریندرمودی کےاقدامات کو خوفناک رحجان قراردیتے ہوئے بھارتی شہریوں سے مودی کے مسلم مخالف اقدامات کے خلاف احتجاج کی اپیل کی۔
دوسری طرف کشمیر کو آزاد کرو کی آوازیں نئی دہلی تک پہنچ گئیں، نئی دلی میں طلبہ نے بھی ’’کشمیر کو آزاد‘‘ کرو کے پوسٹر لہرا دیئے۔