ریاض: (دنیا نیوز) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت صحت نے مملکت میں کرونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کی ہے۔ ’نیا کورونا وائرس ’Covid-19‘ سے متاثر پہلا مریض سعودی شہری ہے۔ ایران سے بحرین کے راستے سعودی عرب پہنچا تھا۔
سعودی سرحدی چوکی پہنچنے پر متاثرہ شخص نے وائرس سے متاثر ہونے کی بات کچھ نہیں بتایا تھا۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وزارت نے مقامی شہری کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاع ملتے ہی انسداد وائرس ٹیم روانہ کردی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق مقامی شہری کا معائنہ کرکے نمونہ لیکر لیباریٹری بھیجا گیا۔ رپورٹ سے تصدیق ہوگئی کہ وہ وائرس کاشکار ہوچکا ہے۔
وزارت صحت نے تمام سعودی شہریوں، مقیم غیر ملکیوں اور عمرہ زائرین کو اطمینان دلایا کہ متاثرہ شہری کو ہسپتال میں الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔ اس کا علاج کیاجارہا ہے۔ تمام حفاظتی تدابیر اختیار کرلی گئی ہیں۔
وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ متاثرہ شہری سے تمام ملنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی۔ ان کے نمونے لے لیے گئے۔ معائنے کے لیے نیشنل سینٹر بھیج دیے۔ رپورٹ ملتے ہی تمام نتائج سے رائے عامہ کو آگاہ کردیا جائے گا۔
دریں اثناء چین میں مزید 42 افراد زندگی ہار گئے، اموات دو ہزار 912 ہو گئیں جبکہ ایران میں بھی جان لیوا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 54 ہو گئی۔ امریکا میں دوسری ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا کے مریضوں میں شرح اموات صرف دو سے پانچ فیصد ہے۔سعودی عرب میں کرونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آ گیا
چینی حکام کے مطابق 90 فیصد ہلاکتیں ہبئی میں ہوئی ہیں۔ دنیا بھر میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد تین ہزار ہو چکی ہے۔ امریکا میں کرونا وائرس سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔
جنوبی کوریا میں کرونا کے مزید پانچ سو مریض سامنے آ گئے جس کے بعد کرونا کے شکار افراد کی تعداد چار ہزار ہو گئی جبکہ چار مزید ہلاکتوں کے بعد جنوبی کوریا میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد بائیس تک جا پہنچی۔
ادھر آسٹریلیا اور تھائی لینڈ میں بھی ایک ایک شخص ہلاک ہو گیا، نیوزی لینڈ میں بھی کرونا کا مرض سامنے آ گیا تاہم عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا کے مریضوں میں شرح اموات صرف دو سے پانچ فیصد ہے۔
ایران میں کورونا وائرس سے سپریم لیڈر خامنہ ای کے مشیر سمیت مزید 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ ایرانی کونسل ممبر کے رکن اور سپریم لیڈر خامنہ ای کے مشیر 71 سالہ محمد میر محمدی کورونا وائرس میں مبتلا اور تہران کے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
میڈیا رپورٹس میں محمد میر محمدی کے کورونا وائرس سے انتقال کی تصدیق کی گئی ہے جو ایران میں وائرس سے کسی بھی اعلیٰ عہدیدار کی پہلی ہلاکت ہے۔
اس کے علاوہ ایران میں کورونا وائرس سے مزید 12 ہلاکتوں کے بعد مرنے والوں کی تعداد 66 ہوگئی ہے جب کہ ملک بھر میں وائرس کے مزید 523 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کیسز کی تعداد 1501 ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق کورونا وائرس کے باعث چین کے بعد ایران میں اب تک سب سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائرس میں مبتلا ایران کے نائب صدر کی حالت پہلے سے قدرے بہتر ہے۔
ایرانی حکومت کے ترجمان نے ٹیلی کانفرنس کے دوران وائرس کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت کے لیے ایک چیلنج قرار دیا اور کہا کہ ہمارے لیے آئندہ دو ہفتے مزید مشکلات ہوں گی۔
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آن لائن نیوز کانفرنس کے دوران وائرس سے نمٹنے کے لیے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی پیشکش کو بھی مسترد کردیا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اس طرح کی مدد کو زیر غور نہیں لاتے اور نہ ہی زبانی مدد کو قبول کرتے ہیں، ایران ہمیشہ سے امریکا کے ارادوں کو مشکوک سمجھتا ہے۔
ترجمان نے الزام لگایا کہ امریکی حکومت اس وباء پر ایرانی حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق وائرس 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو زیادہ شکار کرتا ہے یا ایسے لوگ جن کی صحت پہلےسے خراب ہو۔ عالمی ادارہ صحت نے اپیل کی ہے کہ تمام ممالک کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے بڑی تعداد میں وینٹی لیٹرز تیار رکھیں اور آکسیجن سسٹم کی دستیابی یقینی بنائیں۔