تہران: (ویب ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر کو تعینات کرنے والے علما برادری کے رکن نئے کرونا وائرس سے ہلاک ہوگئے جس کے بعد ایران میں سابق سرکاری عہدیداران سمیت موجودہ رہنماؤں کی ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 78 سالہ آیت اللہ ہاشم بطحایی گلپایگانی کرونا وائرس کی تصدیق اور ہسپتال منتقلی کے دو روز بعد جاں بحق ہوگئے۔
وہ تہران میں ماہرین کی اسمبلی کی نمائندگی کرتے تھے جو 88 علما پر مشتمل ہے اور ایران کے سپریم لیڈر کی تعیناتی اور نگرانی کرتی ہے۔
یاد رہے کہ مجلس خبرگان رہبری کو ایرانی نظام میں بنیادی اتھارٹی کی حیثیت حاصل ہے۔ ایران کے آئین نے اس مجلس کو ملک کے رہبر اعلی کے تقرر اور معزولی کا اختیار دیا ہے۔ یہ مجلس 88 ارکان پر مشتمل ہوتی ہے۔ ارکان کا انتخاب براہ راست عوامی ووٹنگ کے ذریعے 8 سال کی مدت کے لیے عمل میں آتا ہے۔
ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کے سینئر مشیر علی اکبر ولایتی بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ تسنیم نیوز ایجنسی نے بتایا کہ ولایتی جو تہران میں ایک ہسپتال کے سربراہ بھی ہیں، ان کا گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کرونا کے کئی مریضوں کے ساتھ اختلاط ہوا تھا۔ انہیں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ روز کرونا کے سبب 113 اموات کا اعلان کیا تھا۔ یہ ملک میں کرونا کے پھیلنے کے بعد ایک دن کے اندر چل بسنے والے افراد کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس طرح مذکورہ وبا کے نتیجے میں ایران میں اب تک کُل 724 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور کے مطابق ملک میں کرونا کے 1209 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ اس طرح ایران میں کرونا سے متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 13938 تک پہنچ گئی۔ جہانپور کے مطابق کرونا کے کُل مریضوں میں سے 4590 افراد صحت یاب ہو کر ہسپتالوں سے رخصت ہو چکے ہیں۔