جنیوا: (ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادہانوم گیبرے سْس نے ترکی کے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی تعاون کے مظاہرے کو سراہا ہے۔
عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل صدر رجب طیب اردوان کی کووڈ۔19 کے خلاف جنگ میں ہمسایہ اور دیگر ممالک کو طبی سازو سامان کی امداد پر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کا پیش کردہ احسن تعاون پوری دنیا کے لیے مثال بننا چاہیے۔ ڈبلیو ایچ او کے ہنگامی صورتحال پروگرام کے ڈائریکٹر مائیک ریان نے ترکی کی وبا کے خلاف جدوجہد میں مشکلات سے دوچار ممالک کو طبی امداد کی فراہمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے ہمیشہ ہی امدادی ہاتھ بڑھایا ہے اور یہ اب بھی ایسا ہی کر رہا ہے۔
ترکی کی جانب سے برطانیہ، سپین، اٹلی اور بلقانی ممالک سمیت متعدد ممالک کو طبی امداد کو سراہنے والے ریان کا کہنا ہے کہ ترکی ماضی میں بھی اسی نظریے پر کار فرما رہا ہے، مجھے متعدد ممالک میں ترک امدادی ٹیموں سے متعارف ہونیکا موقع ملا ہے، میرے نزدیک ترکی اپنے معمول کے موقف پر عمل پیرا ہے اور ہر کوئی اس تعاون پر مشکور وممنون ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی ایک عظیم مملکت ہے، اس نے لاکھوں مہاجرین کی میزبانی کی ہے، یہ ملک سالہا سال سے بے یارو مدد گار احتیاج مندوں کی ضروریات کو پورا کرتا چلا آرہا ہے۔ اب وبا کے خلاف عالمی برداری کو بھی ترکی سے تعاون کرنا چاہیے۔
ادھر عالمی ادارہ صحت نے امریکی صدر ٹرمپ کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تائیوان نے ووہان میں نمونیا پھیلنے کی پریس رپورٹ پر خبردار کیا تھا۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ تائیوان نے 31 دسمبر کو عالمی ادارہ صحت کو ای میل بھیجی تھی تاہم تائیوان نے یہ نہیں بتایا تھا کہ یہ انسانوں کو انسانوں سے لگنے والی بیماری ہے اور اس نے صرف یہ لکھا تھا کہ یہ بیماری ”سارس” نہیں ہے۔
امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت پر تائیوان کی وارننگ نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ تائیوان نے انسانوں سے انسانوں میں وائرس منتقلی کی وارننگ دے دی تھی اور عالمی ادارہ صحت نے ان کی ابتدائی وارننگ نظرانداز کر کے بیجنگ کی مدد کی۔
امریکی صدر کا الزام تھا کہ چین نے دنیا سے کورونا کی ہولناکی کو چھپایا تھا۔ ٹرمپ نے تائیوان وارننگ نظرانداز کرنے پر عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روکنے کی دھمکی بھی دی ہے۔