برلن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن میں جی 7 سربراہی کانفرنس میں سبھی رہنماؤں کی موجودگی چاہتے ہیں تاہم اطلاعات ہیں کہ جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے دعوت ٹھکرا دی ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جی 7 سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے واشنگٹن کا سفر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمن اخبار پولیٹیکو کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے اس میں شرکت کے لیے واشنگٹن آنے کی دعوت دی تھی تاہم کورونا وائرس کی وبا کے سبب جرمن چانسلر نے معذرت کر لی ہے۔
اس بارے میں جرمن حکومت کے ترجمان اشٹیفان زائیبرٹ کا کہنا تھا کہ چانسلر نے جون کے اواخر میں واشنگٹن میں ہونے والی جی 7 سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکی صدر کے دعوت نامے کا شکریہ ادا کیا ہے۔ فی الوقت عالمی وبا کی مجموعی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے، وہ ذاتی طور پر اس میں شرکت کے لیے واشٹنگٹن کا سفر کرنے پر، اتفاق نہیں کر سکتیں۔
جی 7 سربراہی کانفرنس گزشتہ مارچ میں ہونا تھی جو کورونا وائرس کی وبا کے سبب ملتوی کر دی گئی تھی۔ اب جبکہ بیشتر حکومتیں لاک ڈاؤن میں نرمی کے جتن کر رہی ہیں صدر ٹرمپ کی کوشش ہے کہ اس کانفرنس میں شرکت کے لیے عالمی رہنما واشنگٹن تشریف لائیں اور ورچوئل کانفرنس کے بجائے عالمی رہنما بذات خود اس میں موجود ہوں۔
ابھی تک ٹرمپ کے اس نظریے کی حمایت صرف برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کی ہے جن کا کہنا ہے کہ اگر ممکن ہو تو جی 7 جیسی سربراہی کانفرنس میں عالمی رہنماؤں کو ذاتی طور پر موجود ہونا چاہیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن میں اس میٹنگ کے لیے عالمی رہنماؤں کی ذاتی شرکت کی وکالت کرتے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ اب جبکہ ہمارا ملک پھر سے عظمت کی طرف لوٹ رہا ہے، میں جی 7 کانفرنس کو واشنگٹن ڈی سی کے عظیم ڈیوڈ کیمپ میں، اسی تاریخ یا پھر اس سے ملتی جلتی تاریخ پر، دوبارہ رکھنا چاہتا ہوں۔ دوسرے ارکان نے بھی اب اپنی واپسی کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ معمول کی زندگی کی واپسی کے لیے بھی ایک عظیم علامت ثابت ہوگی۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا موقف ہے کہ گر چہ لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کا سلسلہ جاری ہے اور کارباری سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا ہے، جون کے مہینے میں اس طرح کے بڑے پروگرام جلد بازی ثابت ہو سکتے ہیں۔ بندشوں میں تمام طرح کی نرمیوں کے باوجود بھی سماجی فاصلے پر سختی سے عمل کرنے پر زر دیا جا رہا ہے اور صورتحال کی سخت نگرانی کے احکامات دیے گئے ہیں۔
جرمن حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں جرمن چانسلر بیرونی سفر کا جوکھم اٹھانے کے بجائے وبا کی روک تھام پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گی۔