کورونا وائرس: سعودی حکومت کا رواں سال حج کے اجتماع کو محدود رکھنے پر غور

Last Updated On 09 June,2020 05:38 pm

ریاض: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے تناظر میں سعودی حکومت رواں سال حج کے اجتماع کو محدود رکھنے پر غور کر رہی ہے۔ ملک میں وباء سے متاثرہ افرادکی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے سعودی حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس بار حج کے لیے زائرین کی تعداد غیرمعمولی طور پر محدود رکھنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ حج کے موقع پر دنیا بھر سے اڑھائی ملین سے زائد مسلمان مکے اور مدینے کا رخ کرتے ہیں۔

اس سالانہ اجتماع اور عمرے کے لیے سعودی عرب کا رخ کرنے والے افراد سے سعودی عرب کو بارہ ارب ڈالر کی آمدن بھی ہوتی ہے۔ تاہم کورونا وبا کے تناظر میں حکومت اس بار اس تعداد کو انتہائی محدود رکھنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

سعودی حکومت نے مارچ میں مسلم دنیا سے کہا تھا کہ وہ حج سے متعلق منصوبوں کو فی الحال حتمی شکل نہ دیں۔ اس کے علاوہ ریاض حکومت نے غیرملکیوں کے لیے عمرے کا سلسلہ روک دیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاض حکومت کا منصوبہ ہے کہ رواں برس حج کے لیے فقط علامتی تعداد میں لوگوں کو اجازت دی جائے گی، یعنی فقط چند افراد ہی حج کر پائیں گے۔ اس بار معمر افراد پر پابندی عائد ہو گی جب کہ حج کی اجازت بھی صحت سے متعلق اضافی چیکس کے بعد دی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ اس بار ہر ملک کو عمومی حج کوٹے کے مقابلے میں فقط 20 فیصد افراد بھیجنے کے لیے کہا جائے گا اور یہ افراد بھی سخت ترین ہیلتھ چیکنگ کے بعد سعودی عرب بھیجے جائیں گے۔

دوسری جانب بعض حکام اب بھی ریاض حکومت سے حج منسوخ کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ حج کا سالانہ اجتماع اس برس جولائی کے آخر میں ہونا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ حج کو محدود بنانا یا منسوخ کرنا ریاض حکومت پر مزید دباؤ کا باعث ہو گا کیونکہ سعودی عرب پہلے ہی تیل کی قیمتوں میں شدید گراوٹ کی وجہ سے مالی مسائل کا شکار ہے۔ مالیاتی ماہرین کا اندازہ ہے کہ سعودی عرب رواں برس شدید اقتصادی بحران کا شکار ہو سکتا ہے۔

یہ با ت اہم ہے کہ رواں برس مارچ میں سعودی عرب نے غیرملکی پروازوں پر پابندی عائد کی تھی جب کہ ابھی جمعے کو ہی جدہ میں کرفیو کے دوبارہ نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔ جدہ ہی وہ شہر ہے، جس کا ہوائی اڈہ حج اور عمرہ زائرین استعمال کرتے ہیں۔

2019 میں ایک کروڑ 90 لاکھ مسلمانوں نے عمرہ جبکہ 26 لاکھ نے حج ادا کیا تھا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اقتصادی وژن کے مطابق 2030 تک سعودی حکومت عمرہ اور زائرین کی تعداد کو 30 ملین تک پہنچانا چاہتی ہے، جس سے سعودی عرب کو 13 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ حاصل ہو گا۔