نئی دہلی: (دنیا نیوز) میڈیا پر ایک ایسی تصویر منظر عام پر آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان آہنی سلاخوں کو چینی فوجیوں نے انڈین آرمی کیخلاف لڑائی میں استعمال کیا تھا۔
خیال رہے کہ متنازع سرحدی علاقے وادی گلوان میں 15 اور 16 جون کی شب جھڑپ میں چینی فوجیوں کے ہاتھوں 20 انڈین سولجرز ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ 45 سال میں پہلا واقعہ ہے جب دونوں ممالک کی متنازع سرحد پر کسی جھڑپ میں اتنی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔
چین نے اس جھڑپ میں اپنے کسی فوجی کے ہلاک یا زخمی ہونے کا ذکر نہیں کیا۔ چین نے انڈین فوج کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
منظر عام پر آنے والی تصویر میں نظر آنے والے ہتھیاروں کو لوہے کی سلاخوں پر کیلیں لگا کر تیار کیا گیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تصویر ایک اعلیٰ فوجی اہکار نے فراہم کی ہے۔
یاد رہے کہ انڈیا اور چین نے 1996ء میں ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت دونوں اطراف کی فوجیں کسی قسم کا آتشی اسلحہ استعمال نہیں کر سکتیں۔ کشیدگی کو قابو میں رکھنے کییلئے بندوقوں اور دھماکا خیز مواد کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
اس تصویر کو وسیع پیمانے پر ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا اور کئی سوشل میڈیا صارفین نے اس پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ البتہ چینی یا انڈین حکام نے اس پر کسی طرح کا تبصرہ نہیں کیا ہے۔