نئی دہلی: (دنیا نیوز) چین سے پٹائی کے بعد بھارت کو مزید اسلحے کی ضرورت پڑ گئی، وزارت دفاع نے 389 ارب روپے کا جنگی ساز و سامان خریدنے کی منظوری دے دی۔ اب بھارت 33 نئے جنگی طیارے، میزائل سسٹم ا ور دوسرا جنگی سا زو سامان خرید سکے گا۔
ایک طرف فٹ پاتھوں پر مسکن، بیت الخلا سے محروم شہری بھوک، افلاس اور پسماندگی میں گھری دنیا کی سب سے بڑی غربت بھارت میں بستی ہے۔دوسری جانب مودی سرکار ہتھیاروں کے انبار لگانے میں مصروف ہے۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی زیر صدارت ہونے والے کونسل کےاجلاس نے 389 ارب کے دفاعی سازوسامان کی خریداری کی توثیق کر دی۔ کونسل کی منظوری کے بعد بھارت 33 نئے جنگی طیارے خریدے گا جس میں روسی 21 مگ 29 لڑاکا طیارے خریدے جائیں گے اورمقامی سطح پر 12 ایس یو 30 ایم کے آئی طیاروں کی اوور ہالنگ کی جائے گی۔
اس کے علاوہ بھارتی فضائیہ میں شامل پہلے سے موجود 59 مگ 29 طیاروں میں بہتری لانے کی تجویز بھی منظور کر لی گئی۔ بھارتی فضائیہ اور بحریہ کو زیادہ دور تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے کے لیے پیناکا میزائل سسٹم بھی خریدا جائے گا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق جنگی سازوسامان کے لیے اتنی بڑی رقم کی منظوری بھارتی عزائم کا کھل کر اظہار ہے۔ چین سے اپنے فوجی ہلاک کروانے اور سرحدی علاقے میں پسپائی کے بعد مودی نے علاقے کا ناکام دورہ بھی کیا، وہ ایل اے سی پر بھی نہ جا سکے۔