بیروت: (دنیا نیوز) لبنانی حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد بھی عوام کا غصہ برقرار ہے، مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔
بیروت میں سیکڑوں نوجوانوں نے پتھر مار مار کر پولیس اہلکاروں کو ہٹنے پر مجبور کر دیا، مظاہرین نے صدر میشال عون اور پارلیمنٹ کی سیاسی جماعتوں کے استعفے کا بھی مطالبہ کر دیا۔
پارلیمنٹ کی عمارت کی جانب پیش قدمی کرنے والے مظاہرین پر گیس کے بم پھینکے گئے، حکام کو احتجاج بڑھنے پر اضافی فورس بلوانا پڑی، بیروت کے دھماکے کے بعد عوام کے شدید ردعمل پر حکومت مستعفی ہو گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بیروت کی بندرگاہ زوردار دھماکہ ہوا تھا جس کو بعض ماہرین نے چھوٹا ایٹمی دھماکہ قرار دیا تھا۔ حادثے میں 200 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 4 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے جبکہ 2 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔