نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں کورونا وباء کے باعث صورتحال مودی سرکار کے قابو سے باہر ہوگئی ۔7 ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی ۔ انتہا پسندی کے پرچار میں مصروف مودی حکومت نے ہاتھ کھڑے کر دئیے۔
تفصیلات کے مطابق انتہا پسند مودی کا غیر مستحکم ہندوستان خطرات سے دوچار ہونے لگا، بھارت میں کورونا وباء مکمل طور پر بے قابو ہو گئی۔ مودی سرکار نے ہاتھ کھڑے کر دئیے۔ 64 لاکھ 73 ہزار سے زائد مریضوں میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔ 7 ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
بھارت میں کورونا وباء سے پہلی موت 12 مارچ کو ریاست کیرالہ میں ہوئی اور پھر ہلاکتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ 16 جولائی تک 25 ہزار جبکہ 15 اگست تک 50 ہزار بھارتی لقمہ اجل بنے۔ اگست کی نسبت ستمبر میں کورونا سے ہلاکتیں دگنی ہو گئیں۔ بھارت میں ہونے والی 56 فیصد ہلاکتیں مہاراشٹر، تامل ناڈو اور کرناٹک میں ہوئیں۔
دوسری جانب اس دوران مودی سرکار کورونا وباء پر قابو پانے کے بجائے، نفرت ، انتہا پسندی اورمسلم دشمنی کو ابھارنے میں مصروف رہی۔ حقیقت کا سامنا کرنے کے بجائے اپنی مسلم آبادی اور پاکستان کو کورونا وباء کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیا جا تا رہا اور مقبوضہ کشمیر میں بھی بربریت جاری ہے۔
ہندوستان کے برعکس پاکستان نے کورونا وباء کا انتہائی سنجیدگی سے مقابلہ کیا اور بروقت اقدامات ا ٹھا کر اپنی عوام کو اس وباء سے بچا لیا۔ کورونا وباءکے خلاف حکومت پاکستان کے اقدامات کی تعریف اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت اور عالمی برادری نے بھی کی ۔ یہی نہیں ، اسی عرصے میں پاکستان نے بھارتی جارحیت کیساتھ ٹڈی دل کو بھی شکست دے کر اپنی فصلوں کو بھی بچا لیا۔