باکو: (دنیا نیوز) روس کی ثالثی میں آرمینیا اور آذربائیجان میں جنگ بندی کا نیا معاہدہ طے پا گیا، معاہدے کے تحت آرمینیا کو کاراباخ سے فوجیں نکالنا ہوں گی۔
آرمینیا کے وزیراعظم اورآذربائیجان کے صدر نے جنگ بندی کے معاہدے کی تصدیق کر دی، آذرصدرحیدر علیوف کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ ایک مشکل کام تھا، آرمینیا کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ سمجھوتہ شکست نہیں اس سے امن کے قیام میں مدد ملے گی۔
جنگ بندی کے بعد صدر پیوٹن نے قیام امن کیلئے روسی فوجی دستے کاراباخ بھیج دئیے، دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے کے تحت آرمینیا کو کاراباغ سے فوج کے انخلا کے لیے ٹائم فریم دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان حالیہ جنگ 27 ستمبر کو شروع ہوئی جس میں فریقین کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے، ہزاروں ہلاکتیں ہوئیں، مارے جانے والوں میں فوجیوں کے علاوہ سویلین افراد بھی شامل ہیں۔ کاراباخ کا تنازع 20 ویں صدی کے ابتدائی سالوں میں شروع ہوا جس پر آذربائجان اور آرمینیا کے مابین 1990 میں بھی بڑی جنگ ہو چکی ہے تاہم مسئلہ حل نہ ہو سکا۔ اب روس کی ثالثی میں دونوں ملکوں کے مابین جنگ بندی معاہدہ ہوا ہے، دیکھنا یہ ہے کہ حالیہ معاہدہ پر کب تک عملدرآمد جاری رہتا ہے کیونکہ ماضی قریب میں بھی دونوں ممالک جنگ بندی معاہدے کی کئی دفعہ خلاف ورزی کر چکے ہیں۔