انقرہ: (ویب ڈیسک) ترکی اور مصر کے درمیان 2013ء کے بعد پہلی مرتبہ سفارتی رابطہ ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مصر کے ساتھ سفارتی سطح پر رابطے شروع ہوگئے ہیں۔
چاوش اولو نے ترکی اور مصر کے مابین سفارتی رابطوں کے آغاز کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مصر کی طرف سے کسی قسم کی کوئی پیشگی شرائط پیش نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی ہم نے کوئی پیشگی پیش کی ہے۔
میولود چاوش اولو نے ’ہمارا مصر سے انٹیلی جنس اور سفارتی سطح پر رابطہ ہے‘ کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل قریب میں بھی سفارتکاری اور انٹلیجنس کی سطح پر مذاکرات منعقد ہوں گے۔
چاوش اولو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ روسی وزیر خارجہ لاوروف اور قطر کے ہم منصب شیخ محمد بن عبد الرحمن آل تانی کے ساتھ اپنی بات چیت پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ قطر ، شام کے بارے میں میں انسانی صورتحال کے پیش نظر مزید ٹھوس اقدامات کرنا چاہتا ہے اور ہم نےاس سلسلے میں وزارتی سطح پر اس کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے امریکی انتظامیہ کے بارے میں بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں ایس 400 فضائی دفاعی نظاموں پر"کریٹ ماڈل" پر تبادلہ خیال نہیں کیا گیا۔
چاوش اولو نے کہا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ کشیدہ تعلقات مثبت پیغامات کے ساتھ بہتر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ابوظہبی کے مزید مثبت پیغامات موصول ہو رہے ہیں اور انہوں نے ترکی کے خلاف منفی مہم کو کم کردیا ہے۔ ہمارا ان ممالک کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن انممالک نے ترکی کے ساتھ منفی رویہ اپنا رکھا تھا۔ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بہتر نہ بنانے کی کوئی وجہ موجود نہیں ہے ۔ اگر سعودی عرب مثبت قدم اٹھاتا ہے تو ہم بھی آگے بڑھیں گے۔ متحدہ عرب امارات کے لئے بھی یہی طریقہ اپنایا جائے گا۔
چاوش اولونے افغانستان میں حکومت اور طالبان کے مابین ہونے والے مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترکی، استنبول میں افغانستان امن عمل اجلاس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی علاقائی ممالک کے دورے کے دوران ترکی بھی تشریف لائیں گے۔ چینی وزیر خارجہ نے 25 مارچ کو ترکی کا دورہ کرنے سے آگاہ کیا ہے۔ ان کے اس دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات ، علاقائی موضوعات ، ایشیا اور یوریشیا سے متعلق بات چیت کی جائے گی علاوہ ازیں نئی قسم کی کورونا وائرس کے خلاف جنگ ان تمام امور پر غور کیا جائے گا۔
انہوں نے یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مشیل اور ترکی - EU تعلقات کے روڈ میپ تیار کرنے کے بارے میں کہا کہ ہم نے انہیں اپنی تجویز، اپنا مسودہ روڈ میپ روانہ کردیا ہے اور اب ہم ان کے جواب کے منتظر ہیں۔
قبرص مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے چاوش اولو نے کہا کہ اگر مذاکرات کا آغاز ہوتا ہے تو یورپی یونین ایک بار پھر مبصر کی حیثیت سے شرکت کرے گی۔