ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک کے قطر کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات بحال ہو گئے ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ آج تمام اختلافی نکات کی بساط لپیٹ دی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق العلا اعلامیہ نے خلیجی ممالک کے امن و امان کو خطرات پیدا کرنے والے فریقوں کی مزاحمت کا عزم ظاہر کیا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور جی سی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے منگل کو العلا میں 41 ویں خلیجی سربراہ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
فیصل بن فرحان نے کہا کہ سربراہ اجلاس کا اعلامیہ اس بات کا مظہر ہے کہ ماضی کا صفحہ لپیٹ دیا گیا ہے تاکہ خلیج کے امن و استحکام کی پاسبانی کی جاسکے۔ خلیجی قائدین کی بصیرت جی سی سی میں پیدا ہونے والے اختلافات کو پس پشت ڈالنے میں کامیاب ہوگئی۔
سعودی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا کہ چار عرب ممالک اور قطر کے درمیان خلیج پاٹنے میں کویت کا کردار کلیدی رہا۔ ‘العلا اعلامیے کا ایک نکتہ یہ بھی ہے کہ تمام فریق انسداد دہشت گردی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: قطری امیر سعودی عرب پہنچ گئے، محمد بن سلمان نے استقبال کیا
ان کا کہنا تھا کہ العلا میں خلیجی سربراہ اجلاس جی سی سی کے مفادات کے پیش نظر بے حد اہم تھا۔ ہمیں امید ہے کہ العلا اعلامیے پر دستخط سے خطے کے مستقبل کا نیا باب شروع ہوگا۔ اس سے خطے کے امن و استحکام کے حصول میں مدد ملے گی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اعلامیے میں جی سی سی ممالک کے درمیان گہرے تعلقات پر زور دیا گیا ہے۔
سیکرٹری جنرل او آئی سی نایف الحجرف نے کہا کہ العلا سے ہم نے جی سی سی کے کاررواں کو بلندی کی طرف لے جانے کا عمل شروع کیا ہے۔ العلا اعلامیے میں طے کیا گیا ہے کہ نہ تو کسی ملک کی خود مختاری کو کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچایا جائے گا اور نہ کسی کے امن کو خطرہ لاحق کیا جائے گا۔ العلا معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک میں سے کوئی بھی کسی کے قومی اتحاد پر حملہ نہیں کرے گا۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج جو کامیابی ملی اس کا سہرا شیخ صباح الاحمد الصباح کے سر جاتا ہے جن کے جانشین شیخ نواف الاحمد نے اپنے پیشرو کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچایا۔
فیصل بن فرحان نے کہا کہ العلا میں سربراہ اجلاس کے اعلامیے پر مصر کے دستخط اس بات کی علامت ہیں کہ جی سی سی ممالک اور مصر کے تعلقات بڑے مضبوط ہیں۔ خلیجی ممالک کا امن ناقابل تقسیم اکائی ہے۔ العلا سربراہ اجلاس نے خلیجی ممالک کے اندرونی امور میں خارجی مداخلت کو مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ العلا اعلامیے میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جی سی سی ممالک کے درمیان مکمل فوجی تعاون مستحکم ہوگا۔ خلیجی ممالک اپنے اندرونی امور میں بالواسطہ یا بلا واسطہ مداخلت کے خلاف صف بستہ ہوں گے۔ خلیجی سربراہ اجلاس نے خلیج تعاون کونسل کے مفادات کو سب سے اوپر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور اتحادی قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے پر رضامند
العلا اعلامیے میں پہلے سے طے شدہ اقتصادی منصوبے منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم ظاہر کیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ کونسل کے کسی بھی ملک پر حملہ تمام رکن ملکوں پر حملہ شمار ہوگا۔