ریاض: (دنیا نیوز) سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ کویت اور امریکا کی کوششوں سے قطر اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت میں پیشرفت ہوئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا۔
ننظر ببالغ التقدير لجهود دولة الكويت الشقيقة لتقريب وجهات النظر حيال الأزمة الخليجية، ونشكر المساعي الأمريكية في هذا الخصوص، ونتطلع لأن تتكلل بالنجاح لما فيه مصلحة وخير المنطقة.
— فيصل بن فرحان (@FaisalbinFarhan) December 4, 2020
ٹویٹر پر انہوں نے مزید لکھا کہ ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت سعودی عرب اور قطر کو قریب لانے کے لیے کویت اور امریکا کی کوششوں کو سراہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور قطر کے درمیان دوریاں ختم ہونے کے قریب
اس سے پہلے کویتی کے وزیر خارجہ نے بیان جاری کیا تھا کہ عرب ممالک کی جانب سے قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے کے میں اہم موڑ آگیا ہے۔
یاد رہے کہ 2017ء میں سعودی عرب اور قطر میں تنازعے کے بعد متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے بھی دوحہ کے ساتھ تعلقات ختم کر دیے تھے۔
اس سے قبل عرب میڈیا نے خبر دی تھی کہ سعودی عرب اور قطر 3 سال سے زائد عرصے سے جاری تنازع کے خاتمے کے لیے ابتدائی معاہدہ کر لینے کے قریب تر پہنچ گئے ہیں۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ پیشرفت امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر جیرڈ کُشنر کے خلیجی ممالک کے دورے کے بعد سامنے آئی۔ وہ جنوری میں ٹرمپ کے اقتدار چھوڑنے سے پہلے پہلے خلیجی ممالک کا تنازعہ حل کرنے کی آخری کوشش کر رہے ہیں۔
جیرڈ کشنر نے رواں ہفتے کے آغاز پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات کے بعد وہ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کے لیے بدھ کو دوحہ پہنچے تھے۔
امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے لکھا تھا کہ مذاکرات میں اس بات پر توجہ مرکوز کی جانا تھی کہ قطری جہازوں کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔
امریکی ٹی وی بلومبرگ نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ ممکنہ ابتدائی معاہدے میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر شامل نہیں ہوں گے۔ تینوں ممالک نے سعودی عرب کا ساتھ دیتے ہوئے قطر کی مخالفت کی تھی۔