دوحہ: (ویب ڈیسک) سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی قطر کے ساتھ مفاہمت کی کویت کی نئی کوششیں کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق مصر کے صدارتی ترجمان بسام ریڈی نے سدا البلاد ٹی وی پر ایک پروگرام کے دوران کہا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے چار عرب ممالک اور قطر کے درمیان ثالثی کی تازہ ترین کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔
چار عرب ممالک نے قطر کے ساتھ سفارتی، تجارتی اور سفری تعلقات 2017 میں منقطع کر دیے تھے اور تب سے دوحہ کو تعلقات بحال کرنے کے لیے 13 مطالبات پورے کرنے کا کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور قطر کے درمیان دوریاں ختم ہونے کے قریب
ان مطالبات میں قطر کی میڈیا کمپنی الجزیرہ اور ترکی کے ایک بیس کو بند کرنے سے لے کر مصر کی تنظیم مسلم برادرہوڈ سے ساتھ تعلقات ختم کرنے اور ایران کے ساتھ روابط کم کرنا شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ معاملات بدلیں گے جب قطر ان مطالبات کا جواب مخلصی اور مضبوط سیاسی خواہش کے ساتھ دے گا۔ حال ہی میں سعودی عرب اور مصر کے وزیر خارجہ سامیہ شورکرے نے اشارہ کیا ہے کہ اس تنازعے کا حل ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تنازع کے حل کی کوشش پر مصر کویت کا شکریہ ادا کرتا ہے۔ عرب ممالک کو قریب لانے کویت کی کوشش سے مصر واقف ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ عرب ممالک کے درمیان فاصلہ کم ہوگا۔ مصر عرب تعاون کے لیے ہر وقت کام کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قطر کیساتھ بات چیت میں پیشرفت ہوئی ہے: سعودی عرب
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم دیکھیں گے کہ اس ضمن میں کیا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس میں اہم پیش رفت ہو گی کیونکہ یہ عرب ممالک اور مصر کے لیے مفید ہے۔ ہم ریاستِ کویت اور کویتی قیادت کی کوششوں کو بے حد سراہتے ہیں۔
مصر کی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان احمد حافظ نے خلیج میں تعلقات کے بحران کے حل کے لیے کویت کی مسلسل کوشش کی تعریف کی۔
واضح رہے کہ کویت کی نیوز ایجنسی (کونا) نے حال ہی میں بتایا تھا کہ خلیج اور عرب خطے کے استحکام کے لیے کویت کو نتیجہ خیز بات چیت کی توقع ہے۔