نئی دہلی: (دنیا نیوز) کسان اور مودی سرکار آمنے سامنے آ گئے۔ حکومت نے کاشتکاروں کو گندم کی امدادی قیمت دینے سے انکار کر دیا، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کو کسانوں نے روہتک شہر میں جلسے کے دوران گھیر لیا۔
گندم کی کٹائی، کسانوں اورمودی سرکار میں نیاپھڈا، حکومت نے کاشتکاروں کو امدادی قیمت دینے سے انکارکر دیا، غلہ منڈیوں کے باہر گندم لانے والوں کا رش لگ گیا۔ روہتک میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کو جلسہ کرنا مہنگا پڑ گیا، کسانوں نے گھیر لیا۔ بی جے پی کے سی ایم منوہر لال کو جان کے لالے پڑ گئے۔ سخت سکیورٹی میں بھاگنا پڑا۔
پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہو گئے، مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔
کسان رہنما راکیش ٹیکیٹ نے کہا ہے کہ سرکار کے خلاف تحریک کو تیز کرنے کے لیے مختلف ریاستوں میں جلسوں کا منصوبہ بنا لیا۔ 26 نومبر سے دلی کے ارد گرد ٹکری، غازی پور اور سنگھو بارڈر پر لاکھوں کسان متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔