تہران: (ویب ڈیسک) ایران کے نطنز جوہری مرکز پر دہشت گرد حملہ کیا گیا ہے تاہم ایرانی حکام کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان یا تابکاری کا اخراج نہیں ہوا۔
ترجمان ایرانی ایٹامک انرجی آرگنائزیشن بہروزکمال واندی کے مطابق نطنز جوہری تنصیب کے پاور نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق صدر روحانی نے گذشتہ ہفتےکو جوہری تنصیب میں نئے سینٹری فیوجز کا افتتاح کیا تھا۔
سربراہ ایرانی ایٹامک انرجی آرگنائزیشن علی اکبرصالحی کے مطابق جوہری تنصیب کو سبوتاژ اور جوہری دہشت گردی کا نشانہ بنایاگیا، واقعےکی شدید مذمت کرتےہیں، عالمی برادری اور آئی اےای اےکو جوہری دہشت گری سے نمٹنےکی ضرورت ہے۔ ایران مجرموں کےخلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے، واقعے سے متعلق اطلاعات سے آگاہ ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ واقعہ اسرائیل کے سائبر حملےکا نتیجہ ہوسکتا ہے، حملےمیں کمپیوٹر وائرس اسٹکس نیٹ استعمال ہونےکا امکان ہے۔
ادھر ایرانی ویر خارجہ جواد ظریف نے بھی نطنز جوہری مرکزپرتخریب کار ی کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے بدلہ لینےکا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پابندیوں کےخاتمےکےسلسلے میں ایران کی کامیابیوں کابدلہ لیناچاہتا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ نطنز جوہری مرکز پر حملے سے کوئی تابکار مادہ خارج نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا لیکن یہ تباہی کا سبب بن سکتا تھا، اس حملے کو انسانیت کے خلاف کارروائی کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔