اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں تیزی سے کامیابیاں حاصل کی ہیں، جو کابل حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہیں، صدر اشرف پر مشترکہ محاذ بنانے یا مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ اخبار نے لکھا حالیہ عرصے میں طالبان نے افغانستان میں تیزی سے کامیابیاں حاصل کی ہیں، جنگجو گروپ نے اسٹریٹیجک برتری حاصل کر لی ہے، کئی اہم صوبائی دارالحکومتوں پر اس کا قبضہ ہو چکا ہے، کئی اہم وارلارڈز حکومتی فورسز کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں، شمال کے اہم کمانڈر نے صدر اشرف غنی سے اتحاد ختم کرلیا۔ یہ ساری صورت حال کابل حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہیں۔
اخبار نے لکھا ہے صدر اشرف غنی پر مشترکہ محاذ بنانے یا مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے، میدان جنگ میں ہونے والے نقصانات صدر اشرف غنی کے لیے انتہائی پریشانی کا باعث ہیں، صدر اشرف غنی مشیروں کی ایک مخصوص تعداد تک محدود ہیں۔
اخبار نے لکھا ہے ایک سینئر حکومتی رکن نے خبردار کیا ہے کہ اگر تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع نا کیا گیا تو طالبان چند ہفتوں میں کابل پر بھی قابض ہوسکتے ہیں۔
اخبار نے لکھا ہے کہ کابل حکومت نے طالبان مخالف سابق کمانڈروں پر مبنی ملیشیا بھی بنائی ہیں لیکن بہت سے اہم مقامات پر ان کمانڈروں نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے، مغربی شہر ہرات اور شمالی شہر مزار شریف میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان گھمسان کا رن جاری ہے، لڑائی کی وجہ سے ہزاروں افراد بے گھر ہو کر پارکوں اور دوسری کھلی جگہوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔