کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں گھمسان کا رن جاری ہے، طالبان نے ساتویں صوبائی دارالحکومت فراہ پر بھی قبضہ کرنے دعویٰ کیا ہے۔ ادھر امریکا نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال تشویشناک ہے، اقوام متحدہ کے مطابق تین صوبوں میں لڑائی کے دوران 27 بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ دوحہ میں تین روزہ بات چیت آج سے شروع ہو رہی ہے۔
افغانستان میں خاک اور خون کا کھیل جاری، طالبان نے ساتویں صوبائی مرکزفراہ پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا ہے، جنگجووں نے شہر کے مرکزی حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ افغان فورسز کے دو کمانڈر 15 فوجیوں کے ساتھ طالبان کے ساتھ آ ملے ہیں۔
مزار شریف میں شدید لڑائی جاری ہیں طالبان صوبہ بغلان کےشہر پل خمری میں بھی داخل ہو گئے ہیں۔ افغان وزارت داخلہ کے مطابق امریکی طیاروں کی شبرغان میں بمباری سے 200طالبان مارے گئے۔
اقوام متحدہ کے مطابق تین صوبوں قندھار، خوست اور پکتیا میں لڑائی کے دوران 27 بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال تشویشناک ہے، تمام ہمسایہ ممالک ایسے اقدام نہ اٹھائیں جس سےکشیدگی کو ہواملے۔ افغان فورسز کو اپنے علاقوں کا دفاع خود کرنا ہے، افغان فورسز کی لاجسٹک اورمالی مدد جاری رکھیں گے۔
امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان میں انڈیا کا نیا کردار کیا ہوگا، بھارتی صحافی کے بار بار سوال کرنے پر امریکی ترجمان نے یہ کہہ کر خاموش کروا دیا کہ بھارت کے حوالے سے محکمہ خارجہ سے پوچھیں۔
دوحا میں آج امریکا، روس اقوام متحدہ اورہمسایہ ممالک کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں پاکستان، چین اور روس بھی شرکت کر رہے ہیں۔ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد طالبان پر تشدد ختم کر کے مذاکرات کرنے پر زور دیں گے۔ اجلاس میں افغانستان کے قومی مصالحتی کمیشن کے سربراہ عبداللّٰہ عبداللّٰہ اور افغان طالبان کے نمائندے شریک ہوں گے۔