اشرف غنی نے افغان ریاست کو ذاتی جاگیر کی طرح چلایا: عمر زاخیل وال

Published On 13 August,2021 07:52 pm

کابل: (ویب ڈیسک) پاکستان میں افغانستان کے سابق سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے افغانستان کے صدر اشرف غنی پر تنقیدی نشتر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ اشرف غنی نے سات سالوں میں افغان ریاست کو ذاتی جاگیر کی طرح چلایا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان میں افغانستان کے سابق سفیر نے کہا کہ افغانستان آج اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اس سب کا ذمہ اشرف غنی ہیں۔ پچھلے سات سالوں میں انہوں نے افغان ریاست کو ایک ذاتی جاگیر کی طرح چلایا۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عمر زاخیل وال کا کہنا تھا کہ اشرف غنی نے سرکاری وسائل میڈیا اور سوشل میڈیا پر خرچ کیے جس کا مقصد امیج کو افغانستان کے سب سے بڑا لیڈر کے طور پر دکھانا تھا۔

افغان صدر پر مزید الزامات لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اشرف غنی نے بدانتظامی، طاقت کے غلط استعمال، آئین کی خلاف ورزی اور سیاسی سازشوں کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دیا اور امن کے کئی مواقع ضائع کیے۔ اس کے نتیجے میں افغان سکیورٹی فورسز کنفیوژن کا شکار ہوگئی کہ وہ ریاست کی بقاء کے لئے لڑرہی ہیں یا ڈاکٹر غنی کے اقتدار کو طول دینے کے لیے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے درجنوں اضلاع لڑائی کے بغیر افغان طالبان قبضے میں جانے کی وجہ یہی کنفیوژن ہے۔ اشرف غنی کے منصب صدارت پر بیٹھے رہنے تک افغانستان میں امن واپس نہیں آ سکتا کیوں کہ افغان صدر نے امن حاصل کرنے کے کئی مواقع ضائع کیے۔

ڈاکٹر عمر زاخیل وال کی افغان صدر اشرف غنی پر تنقید ایک ایسی وقت سامنے آئی ہے جب افغانستان میں طالبان کی جنگی مہم کامیاب ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

مسلسل وار ٹویٹ میں عمر زخیل وال نے پاکستان مخالف کینیڈین سیاستدان کرس الیگزینڈر کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔

انہوں نے لکھا کہ کرس الیگزینڈر افغان مہاجرین کے ووٹ سے وزیر بنا پھر اپنا مکروہ چہرہ دکھا دیا، کرس الیگزینڈر الیکشن جیت کر تارکین وطن مخالف وزیر کے طور پر مشہور ہوئے۔ کرس الیگزیڈر افغانستان کی محبت میں نہیں، الیکشن جیتنے کے لیے پاکستان مخالف ٹویٹ کرتا ہے۔

ٹویٹ میں عمر زخیل وال نے کرس الیگزینڈر کو سیاست چھوڑ کر ملازمت کرنے کا مشورہ دیا ہے۔