کابل: (ویب ڈیسک) افغان حکومت میں محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹرداوا خان کو کابل میں قتل کردیا گیا۔
کابل میں افغان حکومت کے ڈائریکٹر برائے اطلاعات داوا خان کو اس وقت قتل کردیا گیا جب وہ اپنی گاڑی میں دارلامان روڈ سے گزر رہے تھے۔ داوا خان ٹویٹر پر بھی باقاعدگی سے افغان حکومت کی ترجمانی کر تے تھے
طالبان نے دواخان مینہ پال کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی،
اس سلسلے میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ کابل شہر میں دارالامان کی سڑک پر دواخان مینہ پال مجاہدین کے ایک خاص حملے میں ہلاک ہو گیا۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ دواخان مینہ پال افغان حکومت میڈیا اور انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ تھے۔
واضح رہے کہ دو دن قبل روز افغان طالبان نے واضح کیا تھا کہ وہ افغانستان میں کیا چاہتے ہیں، حکومت میں ’بڑا حصہ‘ یا کچھ اور۔ اس سلسلے میں انھوں نے مستقبل کی حکومت میں ’بڑا حصہ‘ مانگنے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ زلمے خلیل زاد کا ذاتی خیال ہے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بدھ کو عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ایک ایسا معاہدہ چاہتے ہیں جو لوگوں کے اسلامی جذبات کے مطابق ہو، ہم طاقت کی اجارہ داری یا اقتدار میں اہم نوع کی شراکت داری نہیں چاہتے۔