کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں نئی حکومت بنانے کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں۔ اس معاملے میں اہم مشاورت کیلئے ملا عبدالغنی برادر قطر سے کابل روانہ ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب افغانستان میں حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کابل میں کاروباری مراکز کھل چکے ہیں۔ طالبان نے اعلان کیا ہے کہ خواتین کو تعلیم اور روزگار کی اجازت ہوگی۔ افغان میڈیا پر خواتین اینکرز بھی دوبارہ سکرینوں پر آ گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر خصوصی طیارے کے زریعے قطر سے کابل پہنچیں گے۔ وہ کابل پہنچ کر تحریک طالبان کی جانب سے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ کابل میں ملکی اور بین الاقوامی میڈیا کو پریس کانفرنس کے ذریعے بریف کیا جائے گا۔ ملا عبدالغنی برادر افغان عوام کو بھی اعتماد میں لیں گے۔
ادھر برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر نئے افغان صدر بننے کے لیے تیار ہیں۔ اخبار نے حکومت میں شامل ہونے والے دیگر اہم نام بھی ظاہر کئے ہیں۔ ان میں سراج الدین حقانی، ملا محمد یعقوب، سہیل شاہین اور خیر اللہ خیر خواہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان نے سرکاری ملازمین کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
دوسری جانب طالبان نے افغانستان میں سرکاری ملازمین کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا ہے۔ کابل میں حالات نارمل ہو چکے ہیں۔ گورنمنٹ ملازمین کو کام پر واپس آنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
طالبان کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ سب کے لیے عام معافی ہے، اس لیے لوگ پورے اعتماد کے ساتھ معمول کی زندگی گزار سکتے ہیں۔
طالبان ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ لوگوں کی حفاظت طالبان کی ذمہ داری ہے، بھارت کا رونا دھونا افغان حکومت ختم ہونے پر ہے، اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے کابل سے سفارتی عملے کے 120 ارکان کو واپس بلا لیا، بھارتی ائیرفورس کا خصوصی طیارہ عملے کو واپس لے کر بھارت پہنچ گیا۔
بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر سفارت کاروں اورعملے کو فوری واپس بلا لیا، پناہ گزینوں کیلئےخصوصی ویزوں کا اجرا بھی کر دیا گیا ہے۔