افغانستان سے آخری یہودی بھی نکل گیا

Published On 09 September,2021 04:45 pm

کابل: (دنیا نیوز) افغانستان کی یہودی کمیونٹی کا آخری رکن زبولون سائمنٹو بھی ملک چھوڑ گیا۔ کابل کے سائناگوگ میں مقیم آخری افغان یہودی زبولون سائمنٹو یہودی کھانوں کی سختی سے پابندی اور عبرانی زبان میں عبادت کرتا تھا۔

افغانستان کی طویل خانہ جنگی کے دوران افغانستان کی یہودی آبادی میں تیزی سے کمی آئی۔ اگست 2021ء میں طالبان کا قبضہ آخری یہودی کے ملک چھوڑنے کا باعث بن گیا۔ ایک اسرائیلی امریکی تاجر موتی کہانا نے زبولون سائمنٹو کی افغانستان سے نکلنے میں مدد کی۔

موتی کہانا نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ 62 سالہ زبولون سائمنٹو اور اس کے 29 ہمسائے جن میں تمام خواتین اور بچے ہیں، ہمسایہ ملک منتقل کر دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زبولون سائمنٹو جو کہ طالبان کے پہلے دور میں افغانستان میں رہے، انہیں طالبان کی فکر نہ تھی، انہیں خبردار کیا گیا کہ انہیں داعش کی جانب سے ہلاک یا اغوا کئے جانے کا خطرہ ہے۔

زبولون سائمنٹو کے ہمسایوں نے بھی ان پر زور دیا کہ ملک چھوڑ دیں تاکہ ان کے بچے بھی ان کیساتھ بس پر ملک سے نکل سکیں۔ اسرائیل کے سرکاری براڈ کاسٹر نے زبولون سائمنٹو کے انخلا کی فوٹیج نشر کی جس میں وہ ایک بھری بس میں سفر کر رہے ہیں۔ زبولون سائمنٹو کے علاوہ سب کے چہرے خوشی سے دمک رہے ہیں۔

موتی کہانا نے کہا کہ ان کا گروپ اسرائیلی اور امریکی حکام سے رابطہ کرکے سائمنٹو کیلئے مستقل رہائش گاہ کے انتظام کیلئے کوشاں ہے ، سائمنٹو کی ناراض بیوی اور بچے اسرائیل میں مقیم ہیں، جسے آج تک سائمنٹو نے یہودی قانون کے تحت طلاق نہیں دی، جس کی وجہ سے انہیں اسرائیل میں قانونی مسائل پیش آ سکتے ہیں۔
 

Advertisement