کیف: (ویب ڈیسک) یوکرین کی خاتون رکن پارلیمنٹ نے بھی روسی حملے کے خلاف اسلحہ اٹھا لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 24 فروری کو روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے دارالحکومت کیف کے نواح میں جنگ جاری ہے۔ یوکرینی حکومت نے عوام میں 18 ہزار مشین گن تقسیم کی ہیں اور اب یوکرینی خواتین بھی میدان میں آگئی ہیں۔
دوسری طرف یوکرین کی خاتون رکن پارلیمنٹ کیرا رودک نے بھی روسی حملے کے خلاف اسلحہ اٹھا لیا۔ کیرا رودک یوکرینی پارلیمنٹ کی رکن ہیں اور جنگ کے دوران عالمی میڈیا پر ملک کا مؤقف جاندار انداز میں پیش کر رہی ہیں۔
خاتون رکن پارلیمنٹ نے جنگ کی حالت میں ملک نہ چھوڑنے اور وطن کے دفاع کیلئے لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
— Kira Rudik (@kiraincongress) February 25, 2022
انہوں نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کلاشنکوف اٹھائے تصویر شیئر کی ہے اور کہا ہے کہ میں کلاشنکوف چلانا سیکھ رہی ہوں اور اسلحہ اٹھانے کو تیار ہوں۔ یوکرینی خواتین اپنے مردوں کی طرح سرزمین کا دفاع کریں گی۔
اس سے قبل یوکرین کے دارالحکومت کیف میں جوڑے نے روسی فوجیوں کی جانب سے کیے جانے والے حملوں کے دوران ہی شادی کر لی۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق 21 سالہ یارینا اریوا اور اس کے 24 سالہ شوہر سوویاتوسلاو کی شادی مئی 2022 میں ہونا تھی جس کی تیاریاں زور و شور سے جاری تھیں اور شادی کے مقام کا انتخاب بھی ہو چکا تھا۔
تاہم جب روس کے صدر کے احکامات جاری ہوئے اور دونوں نے اپنے ملک پر بمباری اور حملوں کی آوازیں سننا شروع کیں تو فیصلہ کیا کہ ابھی اسی وقت شادی کرلینی چاہیے تاکہ ایک ساتھ مل کر اس مشکل کا سامنا کریں۔
21 سالہ یارینا نے بتایا کہ جب آپ کی زندگی کا خوشگوار ترین لمحہ ہو اور آپ اس طرح حملوں کی آوازیں سنیں جو چاروں طرف سے آرہی ہوں تو یہ انتہائی خوفناک ہے۔
یارینا نے بتایا کہ سب کچھ پلان کے مطابق چل رہا تھا، ہمارا ارادہ تھا کہ 6 مئی کو ایک دوسرے سے دریا کنارے شادی کریں گے لیکن روسی صدر کے جنگ کے اعلان کے بعد سب کچھ منٹوں میں بدل گیا۔
یارینا اریوا نے بتایا کہ ہم نے شادی کے فوری بعد فیصلہ کیا کہ ملک کو اس مشکل صورتحال میں ہماری ضرورت ہے، مستقبل میں شاید ہم ساتھ رہیں نا رہیں لیکن اپنے ملک کے لیے جان دیتے ہوئے ہم ساتھ مریں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ملک کے دفاع کی کوششوں میں شامل ہونے کے لیے مقامی علاقائی دفاعی مرکز پہنچے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ملک کی حفاظت کرنی ہے، ہمیں ان لوگوں کی حفاظت کرنی ہے جن سے ہم پیار کرتے ہیں اور جس زمین پر ہم رہتے ہیں۔
یارینا نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہیں معلوم یہ لوگ ہمیں کون سا فریضہ سونپیں گے، ہو سکتا ہے کہ وہ ہمیں صرف ہتھیار دیں اور ہم جا کر لڑیں، شاید ہم کسی اور چیز میں مدد کریں گے، اس کا فیصلہ حکومتی لوگ کریں گے۔