ماسکو: (ویب ڈیسک) یوکرین کیساتھ جنگ کے بعد روس نے کہا ہے کہ کیف نے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی ہے جس کے بعد فوجی کارروائی پوری قوت کے ساتھ دوبارہ شروع کردی گئی ہے۔
روسی صدارتی محل (کریملن) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یوکرین نے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرکے تنازع کو طول دیا ہے جس کے بعد روسی فوج نے پیش قدمی دوبارہ شروع کردی ہے۔
BREAKING: Ukraine’s leadership has rejected negotiations – Kremlin https://t.co/ydzBJIlb6Y pic.twitter.com/PO9BtKH60k
— RT (@RT_com) February 26, 2022
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ متوقع مذاکرات کے پیش نظر پیوٹن نے روس کے مرکزی فوجی دستوں کو پیش قدمی روکنے کے احکامات دیے تھے ، چونکہ مذاکرات سے انکار کردیا گیا لہٰذا فوجیوں کی پیش قدمی دوبارہ شروع کردی گئی ہے۔‘
روسی فوج کو یوکرین پر حملے کا دائرہ وسیع کرنے کا حکم: وزارت دفاع
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی جانب سے بیلا روس میں مذاکرات کی پیشکش رد کیے جانے کے بعد فوج کو یوکرین پر ہر طرف سے حملہ کرنے اور اس کا دائرہ بڑھانے حکم دیا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق روسی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کے مذاکرات سے انحراف کے بعد تمام یونٹس کو حکم دیا گیا ہے کہ آپریشن کے پلان کے تحت ہر طرف سے آگے بڑھیں۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ اس پر بیلا روس سمیت کئی اطراف سے حملہ کیا جارہا ہے، تاہم روس کا کہنا ہے روسی افواج نے عام شہریوں پر حملے نہیں کیے۔
روسی فورسز یوکرینی دارالحکومت کیف سے 30 کلو میٹر دور
برطانیہ کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ روسی فورسز کیف کے مرکز سے 30 کلومیٹر دور ہیں۔
مشرقی شہر خر کیف میں حکام کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے روسی حملے کو ناکام بنایا ہے۔ شہری نقل و حرکت محدود رکھیں۔
دوسری جانب روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جنوب مشرقی شہر ملیتوپول پر قبضہ کر لیا ہے مگر برطانیہ کو اس دعوے پر شک ہے۔
فرانسیسی بحریہ نے روس کا مال بردار جہاز پکڑ لیا
فرانسیسی بحریہ نے انگلش چینل میں ایسے بحری جہاز کو پکڑ لیا ہے جو روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ جا رہا تھا۔ اس بحری جہاز کو یورپی یونین کی عائد کردہ نئی پابندیوں کی روشنی میں روکا گیا ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ 127 میٹر طویل اس روسی مال بردار جہاز بالٹک لیڈر کو فرانسیسی بحریہ نے انگلش چینل میں رات گئے روکا ہے اور اب اسے شمالی فرانس کی بندرگاہ بھیج دیا گیا ہے۔ اسے فرانسیسی حکومت کی درخواست پر فرانسیسی بندرگاہ کی جانب بھیجا جا رہا ہے کیونکہ یہ مبینہ طور پر ایسی کمپنی کا ہے جو ماسکو پر یورپی یونین کی پابندیوں کی زد میں آتی ہے۔ فرانسیسی سرحدی اہلکار اس وقت مال بردار جہاز کا جائزہ لے رہے ہیں اور ’بالٹک لیڈر‘ کا عملہ فرانسیسی حکام سے تعاون کر رہا ہے۔
روسی خبر رساں ادارے آر آئی اے کے مطابق فرانس میں روسی سفارت خانے نے فرانسیسی حکام سے اس معاملے پر وضاحت طلب کر لی ہے۔
مجھے ہٹانے کا روسی منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، زیلینسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ ہماری افواج نے انہیں راتوں رات پکڑنے اور نئی حکومت قائم کرنے کے روسی منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔
انہوں نے روس کے عوام سے کہا کہ یوکرین پر حملے روکنے کے لیے پیوٹن پر دباؤ ڈالیں۔ ہم نے اُن کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے۔ یوکرینی فورسز اب بھی کیف اور اس کے ارد گرد اہم شہروں کنٹرول برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اُن کے ملک کو اب یورپی یونین میں شامل ہونے کا حق مل گیا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس میں جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔
بچوں سمیت 198 یوکرینی شہری ہلاک: وزارت صحت
یوکرینی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ اب تک دو بچوں سمیت 198 یوکرینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 33 بچوں سمیت 1100 سے زیادہ زخمی ہیں۔
روس کے3500 فوجیوں کو ہلاک،200 کو گرفتارکرلیا،یوکرین کا دعویٰ
: یوکرین نے روس کے3500 فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے دارالحکومت کیف کی سڑکوں پرلڑائی جاری ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یوکرین کی فوج نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ یوکرین کیخلاف جنگ میں شریک 3500 روسی فوجیوں کوہلاک اور200 کوگرفتارکرلیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یوکرین کی فوج نے اب تک روس کے 14 طیارے،8 ہیلی کاپٹرز مارگرائے جبکہ 102 ٹینک تباہ کردئیے ہیں۔
یوکرینی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کیف کی سڑکوں پرلڑائی جاری ہے۔ کیف کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔