کیف:(دنیا نیوز) یوکرین کے دارالحکومت کیف پر روسی طیاروں کی شیلنگ سے 4 افراد ہلاک ہوگئے، خارکیف شہر پر گزشتہ روز 65 میزائل حملے ہوئے اور 600 رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا، یوکرینی فورسز نے ایک ہی دن 4 روسی طیارے اور 3 ہیلی کاپٹرز مار گرانے کا دعویٰ کردیا جبکہ کیف میں امریکی سفارتخانہ نے اپنے شہریوں کو فوری شہر چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔
یوکرین پر روسی حملے کو تین ہفتے گزر گئے، دارالحکومت کیف اور دوسرے بڑے شہر خارکیف پر حملوں میں تیزی آگئی، 600 سے زائد رہائشی عمارتیں روسی بمباری کی زد میں آگئیں۔
یوکرین کے سرکاری ٹی وی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق کیف پر روسی طیاروں کی بمباری سے رہائشی عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی، شیلنگ اور میزائل حملوں میں کثیر المنزلہ رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
کیف کے میئر نے شہر میں 35 گھنٹے طویل کرفیو کا اعلان کردیا، دوسرے بڑے شہر خارکیف پر گزشتہ 24 گھنٹے میں روس نے 65میزائل داغ دیے، ان حملوں میں 600 سے زائد رہائشی عمارتیں تباہ ہوئیں، تباہ ہونے والی عمارتوں میں 50 سکول اور درجنوں طبی سہولیات کی عمارتیں بھی شامل ہیں، ماریو پول میں جنگ کے آغاز سے اب تک 2500 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یوکرینی حکام کے مطابق شہر کو بجلی پانی اور گیس کی فراہمی معطل ہوچکی ہے، ساڑھے 3 لاکھ شہری محصور ہوکر رہ گئے ہیں جو برف پگھلا کر پانی کی ضرورت پوری کرتے ہیں۔
دوسری جانب یوکرین کی فورسز نے ایک ہی دن روس کے 4 طیارے اور 3 ہیلی کاپٹرز مار گرانے کا دعویٰ کردیا ہے۔
یوکرین کا میزائل حملہ، خودمختار ریاست ڈونیٹسک میں 20 افراد ہلاک، 28 زخمی
خودمختار ریاست ڈونیٹسک پر ہونے والے یوکرین کے میزائل حملے میں بیس افراد ہلاک اور اٹھائیس زخمی ہو گئے۔
روسی حکام کے مطابق یوکرین کا او ٹی آر اکیس میزائل ڈونیٹسک کے رہائشی علاقے میں گر گیا جس سے متعدد عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا، ڈونیٹسک کے شہریوں کو بھاری جانی نقصان اٹھا نا پڑا۔
میزائل کو ائیر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا اس کے باوجود میزائل زمین پر آ گرا، میزائل پر نصب ہتھیاروں نے دور دور تک تباہی مچائی۔