افغان مسلمان روحانی پیشوا صوفی بابا بھارت میں قتل

Published On 06 July,2022 07:28 pm

ناسک:(ویب ڈیسک) افغانستان سے تعلق رکھنے والےمسلمان روحانی پیشوا صوفی بابا کو ناسک میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ناسک پولیس نے ایک افغان مہاجر اور مسلم مذہبی رہنما 35 سالہ خواجہ سید ظریف مودود چشتی جو کہ صوفی بابا کے نام سے مشہور تھے کے قتل میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ مزید دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

افغان مہاجر کو بدھ کی شام ضلع ناسک کے ییولا تعلقہ میں تین نامعلوم حملہ آوروں نے پوائنٹ بلینک رینج پر گولی مار کر قتل کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ناسک کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل نے کہا ہے کہ چشتی گزشتہ چار سالوں سے ناسک ضلع میں رہ رہے تھے اور مذہبی گفتگو کے بارے میں یوٹیوب چینل چلا رہے تھے، انہوں نے مذہبی خدمات بھی پیش کیں، ہمیں شبہ ہے کہ اسے اس کے ڈرائیور اور گاڑی میں موجود دیگر ساتھیوں نے قتل کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبی بابا چونکہ غیر ملکی شہری تھے اس لیے جائیداد میں وہ گاڑی بھی شامل تھی جو اس نے کسی اور کے نام پر خریدی تھی، ہم اپنی حراست میں موجود شخص سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں جبکہ دیگر مشتبہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

پاٹل کے مطابق چشتی پر متعدد گولیاں چلائی گئیں لیکن ان میں سے ایک ان کی پیشانی پر لگی جس سے ان کی موت ہو گئی، ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس قتل کے پیچھے جائیداد یا مالی تنازع ہو سکتا ہے جو پونے سے تقریباً 215 کلومیٹر دور ییولا کے ایم آئی ڈی سی علاقے میں ایک کھلے پلاٹ میں ہوا تھا۔

ییولا دیہی پولس سٹیشن کے انچارج بھگوان ماتھرے نے کہا کہ ابتدائی طور پر یہ جائیداد کے تنازع پر قتل معلوم ہوتا ہے اور تحقیقات جاری ہے، متاثرہ شخص نے جائیداد خریدنے کے لیے ایک اور شخص کو رقم دی تھی اور اس کی تفتیش جاری ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے مقتول کو پیشانی میں بندوق سے گولی ماری جس کے بعد وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا، ملزم چشتی کی ایس یو وی چھین کر موقع سے فرار ہو گئے۔

ییولا دیہی پولیس سٹیشن میں آئی پی سی 302 کے تحت قتل اور متعلقہ دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
 

Advertisement